Home / آرٹیکلز / پانچوں انگلیاں برابر نہیں

پانچوں انگلیاں برابر نہیں

آج ایک جگہ دعوتِ ولیمہ پہ مدعو تھا_جس لڑکے کی شادی ہوئی وہ اچھے خاصے زمیندار خاندان سے ہے اور لڑکے کے والد ایک نامور سکول کے آنر یعنی مالک بھی ہیں یعنی اچھے کھاتے پیتے لوگ ہیں_

کھانا شروع ہونے میں زرا تاخیر تھی اور میں آنے والے مہمانانِ گرامی کا مشاہدہ کر رہا تھا_ مجھے ایک بات بہت حیران کن اور خوش کن بھی لگی جو اس تحریر کا اصل مدعا ہے اور وہ یہ کہ اس لڑکے کے سب دوست جو اس سے ملنے سٹیج پہ آ رہے تھے ان میں سے اکثر خوانچہ فروش، چنے بیچنے والے اور اسطرح کے یعنی چھوٹے طبقے کے لوگ تھے_

یہ سب دیکھتے ہوئے انتہائی خوشی و مسرت و فرحت محسوس ہوئی اور میں سوچ رہا تھا کہ واقعتاً یہ بات درست کہی جاتی ہے کہ رشتے، تعلق و دوستی پیسہ دیکھ کر یا پیسہ ہونے کی وجہ سے نہیں بلکہ خلوص و محبت، خوش اخلاقی اور کشادہ دل ہونے پہ منحصر کرتی ہے_ وگرنہ اکثر و بیشتر تو یہی ہوتا ہے کہ بڑے لوگ اپنی شادیوں اور دعوتوں میں بس اپنی برادری اور اپنے درجے کے لوگوں کو یا اس کے علاوہ علاقہ کی با اثر شخصیات کو ہی مدعو کیا کرتے ہیں جس کا مقصد عموماً اپنی ساکھ بڑھانا ہوتا ہے یا ان نامور شخصیات سے کوئی غرض ہوتی ہے_

لیکن پانچوں انگلیاں برابر نہیں ہوتیں اور ہر پیسے والا یا اونچے خاندان والا ایسے نہیں کیا کرتا جس کی زندہ مثال آپ کے سامنے پیش کی اور اس لڑکے کے لیے دعائیں نکلیں وہ لڑکا ہر ایک سے سلام دعا رکھنے والا، خوش اخلاق اور ملنسار طبیعت کا مالک ہے_ پیسہ و دولت ہونے کے باوجود عاجزی پسند ہونا بھی اللہ کا کرم اور نعمتِ خداوندی ہے۔“

About admin

Check Also

علم اور جہالت میں کیا فرق

ایک بوڑھی عورت مسجد کے سامنے بھیک مانگتی تھی۔ ایک شخص نے اس سے پوچھا …

Leave a Reply

Your email address will not be published. Required fields are marked *