روایات میں ہے کہ ایک آدمی مسجد میں بیٹھا ہوا تھا نماز بھی پڑھتا رہا اور بڑا رورہا تھا بے انتہاء عاجزی و انکساری سے گڑگڑا کے رورو کے اللہ سے مانگ رہا تھا تو اتفاق ایساہوا کہ وہاں پر ایک اللہ کے ولی کا گزر ہوا انہوں نے دیکھا کہ بے چارے کا حال بہت خراب ہے بالکل نازک ہوچکا ہے تو وہ ساتھ بیٹھے تسلی دلائی حال احوال پوچھا اس نے کہا کہ حضرت کیا پوچھتے ہیں کہ میرے اوپر اتناقرض ہوگیا ہے کہ میں سارا گھر بیچ دو جائیداد بیچ دو زمینیں بیچ دوں قرض نہیں اترتا اور میں شریف آدمی ہوں کوئی مانگنے والا آجائے تو میں پھر شرم سے ڈوب جاتا ہوں کہ کیا کہوں اس کو صاحب نے فرمایا بھائی یہ کوئی ایسی بات تو نہیں ہے میں تمہیں ایک بات سکھلاتا ہوں
اس دعا کو تم روز صبح شام ہر نماز کے بعد اور خاص طور پر تہجد کے وقت دو رکعت صلوٰۃ الحاجت پڑھ کے اس دعا کے ساتھ دعا کرو یہ تو مسئلہ ہی کوئی نہیں ہے کہا کہ کیا مسئلہ ہے خزائن السماوات والارض تو انہوں نے جو دعابتلائی وہ یہ تھی یَا عَلِيُّ یَا عَظِیمُ یَا عَلِیمُ یَا حَلِیمُ، اَللَّهُمَّ إنَّكَ مَلِيكٌ مُقْتَدِرٌ مَا تَشَاءُ مِنْ أَمْرٍ يَكُونُ، اللَّهُمَّ أَسْعِدْنِيْ في الدَّارَیْنِ اللَّهُمَّ اقْضِ عَنِّي الدَّیْنَ آپ نے فرمایا بس یہ دعا اللہ سے مانگا کرو کیونکہ اس میں اللہ کے نام ہیں ملیک بھی ہے مقتدر ہے فی مقعد صدق عند ملیک مقتدر تو یہ دونوں ناموں کے بارے میں علماء کہتے ہیں کہ یہ اسم اعظم ہیں انہوں نے یہ دعا سکھلائی وہ بندہ کہتا ہے کہ میں نے الحمد للہ دعا پڑھنی شروع کی وہ کہتا ہے کہ میں حیران ہوگیا کہ چند دنوں کے اندر میری کایا پلٹ گئی میرے کاروبار میں برکتیں آگئیں میری زمین میں برکتیں آگئیں میری فصلات میں برکت آگئیں
چند مہینوں میں میرے ساری قرضے بھی اتر گئے اور میں تو کروڑوں پتی بن گیا اور قرضے کا دوسرا علاج استغفار بھی ہے روزانہ استغفار کی کثرت کریں ہر نماز کے بعد جتنا زیادہ ہوسکے استغفار کیجئے اور استغفار ایک تو لفظی ہے کہ جملہ بول لیا اور اللہ سے معافی طلب کی دوسرا قلبی و ارادی استغفار ہے تو اصل میں یہی ہے کہ پچھلے گناہوں کا اعتراف کرلیاجائے اور پھر اگلے گناہوں سے بچنے کی توفیق طلب کرنا اور گناہ نہ کرنے کا پکا و سچا ارادہ کرنا۔