صرف پیسے کا ہونا رزق نہیں ہے نیک اولاد، اچھا رزق اور مخلص دوست بھی رزق میں شامل ہیں۔ قصاب آواز لگارہاتھا۔ تازہ گ وشت لے لو وہاں سے حضرت علی رضی اللہ عنہ کا گزر ہواتوقصاب نے حضرت علی رضی اللہ عنہ سے بھی کہا ، تازہ گ وشت کہاں ہے ؟ لےلیں حضرت علی رضی اللہ عنہ نے فرمایا: آج میرے جیب اجازت نہیں دیتی۔ قصاب بولا: میں آپ سے ادھار کرسکتا ہوں۔ اس پر آپ نے ایک بہت حکمت سے لبریز جملہ ارشاد فرمایا: یہ ادھار میں اپنے پیٹ سے کیوں نہ کرلوجس کو میں جنت میں اس سے بہتر غذا کھلا سکتا ہوں۔ حضرت علی رضی اللہ عنہ کے پاس ایک یہودی آیا اور کہا: میں نے سنا ہے آپ مسلمان جب عبادت کرتے ہو تو برے برے خیالات آتے ہیں۔ جبکہ ہم عبادت کرتے ہیں تو ہمیں نہیں آتے۔
حضرت علی رضی اللہ عنہ نے جواب میں فرمایا: اگرا یک گھر فقیر کا ہو اور ایک امیر کا تو چور کہاں جائےگا؟ یہودی نے کہا: امیرکےگھر میں جائےگا۔ حضر ت علی نے فرمایا: تبھی تو ش یطان ان کو ستاتا ہے۔ جن کے دل میں اللہ ہو، جن کے دل میں اللہ نہیں ہوتا وہاں ش یطان کا کیا کام۔ حضرت علی رضی اللہ عنہ سے پوچھا گیا کہ دوست اور بھائی میں کیافرق ہے؟ توآپ نے فرمایا: بھائی سونا ہے اور دوست ہیرا۔ لوگوں نے آپ سے کہا کہ آپ نے بھائی کو کم قیمت اور دوست کو قیمتی چیز سے کیوں تسبیح دی تو آپ نے فرمایا: سونے میں اگر دراڑ آجائے تو اس کو پگھلا کر بالکل پہلے جیسے کیا جاسکتا ہے۔ جبکہ ہیرے میں دراڑ آجائے تو وہ پہلے جیسا کبھی نہیں بن سکتا۔ دوستی کا بھر م صرف وہ لوگ رکھ سکتے ہیں۔
جن کے وجود میں سمندر جتنا دل ہو۔ کسی بے گن اہ پر بہتان لگانا، یہ آسمانوں سے بھی زیادہ بھاری گن ا ہ ہے۔ دوستی کرنا اتنا آسان ہے جیسے مٹی سے مٹی لکھنا او ر دوستی نبھانا اتنا مشکل ہے جیسے پانی سے پانی لکھنا۔ چ غل خور ایک لمحہ میں ایسا فتنہ پیدا کردیتا ہے۔ جو کئی ماہ تک چلتا ہے۔ ہزار غلطیوں کے باوجود بھی آپ اپنے آپ سے پیار کرتے ہو تو پھر کیوں کسی کی ایک غلطی پر اس سے اتنی نف رت کرتے ہو۔ کبھی کسی کے سامنے اپنی صفائی پیش نہ کرو کیونکہ جسےتم پر یقین ہے اسے ضرورت نہیں اور جسے تم پر یقین نہیں وہ مانے گا نہیں ۔ رزق کے پیچھے اپنا ایمان خراب مت کرو کیونکہ رزق انسان کو ایسے تلاش کرتا ہے جیسے م رنے والے کو م وت۔
اگر انسان کو تکبر کےبارے میں اللہ کی ناراضگی اور س زا کاعلم ہوجائے تو بندہ صرف فقیروں اور غریبوں سے ملے اور مٹی پر بیٹھا کرے۔ جس نے اپنی پریشانیوں کو لوگوں پر ظاہر کردیا تو وہ اپنی ذلت پر راضی ہوگیا۔ جہاں آپ کی عزت نہ ہو وہا ں مت جاؤ چاہے وہاں کھانا سونے کی پلیٹ میں اور چاندی کے چمچ میں ہی کیوں نہ دیا جائے۔ زندگی میں خود کو کبھی کسی انسان کا عادی مت بنانا کیونکہ انسان بہت خود غرض ہے ، جب آپ کو پسند کرتا ہے۔ تو آپ کی برائی بھول جاتا ہے۔ اور جب آپ سے نف رت کرتا ہے۔ تو آپ کی اچھائی بھول جاتا ہے۔