Home / آرٹیکلز / حدیث ِ نبوی ﷺ ۔ ز ن ا کے بعد تو بہ کا دروازہ؟

حدیث ِ نبوی ﷺ ۔ ز ن ا کے بعد تو بہ کا دروازہ؟

اگر کسی سے زنا سرزد ہوجائے تو اللہ تعالی سے سچی پکی توبہ کرے اور آئندہ زنا اور اس کے اسباب سے بچنے اور دور رہنے کی بھر پور کوشش کرے۔اگر آدمی سچی توبہ کرے گا تو اللہ تعالی ضرور اس کی توبہ قبول فرمائیں گے اور اسے گناہ سے پاک وصاف فرمادیں گےاگر رمضان کا روزہ ہے اور روزے کی حالت میں ہم بستری(صحبت) جان بوجھ کر (روزہ یاد ہونے کی حالت میں) ہوئی تو اگرچہ دونوں کو انزال نہ ہوا ہو تب بھی دونوں کا روزہ ٹوٹ گیا اور دونوں پر قضا کے ساتھ کفارہ بھی لازم ہے؛ کیوں کہ جماع کے لیے مرد کی سپاری کا عورت کی شرمگاہ میں چھپ جانا کافی ہے، انزال (ڈسچارج) ہونا ضروری نہیں، وہ آخری اور اعلی درجہ ہے۔

اور اگر رمضان کے علاوہ کوئی اور روزہ تھا، جیسے:قضا روزہ یا کوئی نفل روزہ تو روزہ کی حالت میں ہم بستری کی وجہ سے صرف قضا واجب ہوگی، کفارہ نہیںزنا کرنے والا شخص اگر غیر شادی شدہ ہے تو اس کی سزا سو (۱۰۰) کوڑے ہیں اور اگر شادی شدہ ہے تو اس کی سزا سنگسار کیا جانا ہے، آدھا جسم زمین میں گاڑ کر پتھروں سے اسے مارا جائے یہاں تک کہ اس کی جان نکل جائے۔ ایسی سزا کو حدود اللہ کہا جاتا ہے جس کا جاری کرنا حاکم اسلام کا کام اور ذمہ داری ہے، حاکم اسلام یا اس کے نمائندہ کے علاوہ دوسرا کوئی یہ سزا جاری نہیں کر سکتا نیز حدود اللہ کو جاری کرنے کے لئے جرم کا قطعی طور پر بلا کسی تردد اور شبہ کے ثابت ہونا بھی ضروری ہے

جس کی تفصیل کتب فقہ میں لکھی ہے۔زنا کا شرعی ثبوت ہونے کے بعد زنا سے جو اولاد ہوگی اس کا نسب زانی سے ثابت نہ ہوگا، وہ ولد الحرام قرار پائے گا۔شادی شدہ مرد و عورت کے سزا کی اوپر لکھی گئی اسلامی حکومت ہو اور حاکم اسلام سزا جاری کرتا ہو تو اپنے علم پر نادم و شرمندہ ہو اور خود جاکر جرم کا اقرار کرے تاکہ سزا کے ذریعہ گناہوں کی معافی ہو جائے۔اگر حاکم اسلام سزا جاری کرنے والا نہ ہو تو بھی اللہ تعالی سے توبہ استغفار کرے اس کے سامنے روئے گڑگڑائے معافی مانگے بار بار ایسا کرے یہاں تک کہ دل گواہی دے

کہ اللہ تعالی نے معاف کردیا ہوگا۔زنا کی حرمت اور مذمت قرآن پاک کی بیشمار آیات اور احادیث مبارکہ میں وارد ہوئی ہیں جن کا حاصل یہ ہے کہ شرک کے بعد بڑے گناہوں سنگین ترین گناہ زنا ہے جو انسان کو ہلاک اور برباد کرنے والا ہے اس کی سخت ترین سزائیں دنیا اور آخرت میں بیان کی گئی ہیں اور زنا کے قریب بھی جانے سے منع کیا گیا ہے اسی لئے بدنظری کو حرام کیا گیا، عورتوں پر پردہ واجب کیا گیا ، بلا ضرورت پردہ کے ساتھ بھی باہر نکلنے سے انہیں منع کیا گیا اسلا م کی نظر میں ز ن ا ایک بہت بڑا گ ن ا ہ ہے جس کی بہت سخت طریقے سے مما نیت کی گئی ہے۔

About admin

Check Also

علم اور جہالت میں کیا فرق

ایک بوڑھی عورت مسجد کے سامنے بھیک مانگتی تھی۔ ایک شخص نے اس سے پوچھا …

Leave a Reply

Your email address will not be published. Required fields are marked *