ایک سوال ہے کہ نیند پوری کرتے ہیں۔ ہم سات سے آٹھ گھنٹے سوتے ہیں۔ اسکے باوجود صبح اٹھتے ہیں ۔تو ہمیں کمزوری محسو س ہوتی ہے۔ اورہمیں محسوس ہوتا ہے کہ نیند پوری نہیں ہوئی۔ جسم ایکٹو محسوس نہیں ہوتا۔ آ پ کا دماغ تھکا ہوتا ہے۔ جسم اکڑا ہوتاہے۔ نیند پوری نہیں ہوئی؟ اس کاجواب کچھ یوں ہے۔ جو حاملہ خواتین ہیں ان کے ساتھ بھی یہ مسئلہ ہوسکتا ہے۔ کیونکہ جب ہیموگلو بن کم جائے یا آپ کے ہارمونز میں ڈسٹربنز آجائے ۔تو تب ہوتا ہے۔ اس مین فیکٹرز ہے آپ اپنی ڈائیٹ کو اچھا رکھیں۔ اگر آپ ڈائیٹ اچھی لے رہے ہیں۔ تو آپ کو یہ مسئلہ نہیں ہوسکتا۔ کیونکہ حمل میں آپ کو غذا کی زیادہ ضرورت ہوتی ہے۔ آپ کو فوڈذ سپلی مینٹ کی زیادہ ضرورت ہوتی ہے۔ آپ کو کیلوریز کی زیادہ ضرورت ہوتی ہے۔ اور کیلوریز آپ نہیں لے رہے ۔ تو جسم میں کمزوری ہوتی ہے۔
اور کمزوری کیوجہ سے یہ مسائل ہوتے ہیں۔ دوسرا مسئلہ یہ ہے کہ اس کے ساتھ وٹامن ڈی کی کمی بھی ہوسکتی ہے۔ جسم میں ، جوڑوں میں یا انگلیوں کے جوائنٹس میں درد ہوگا۔ وہ اپنے ڈاکٹر سے مشورہ لے کر وٹامن ڈی کا کی سپلی مینٹ لیں۔ اگر کسی کے ریڈ بلڈسیلز کم ہیں۔ آپ کا جگر بہت کم خ ون بنارہا ہے۔ جس کی وجہ سے کمزوری رہتی ہے۔ وہ وجہ بھی ہوسکتی ہے۔ تیسرا اگر آپ کے یورین میں پس سیلز آرہا ہے۔ آپ یورین کی رپورٹ کرواتے ہیں۔ تو اس میں پس سیلز آرہے ہیں۔ تو پس سیلز ایک قسم کے پروٹینز ہیں۔ توآپ کےپروٹینز آ پ کے یورین کے راستے خارج ہورہے ہیں۔ تو پھر بھی کمزوری ہوسکتی ہے۔ تو کمزوری کی وجہ سے بھی آپ کویہ مسائل ہوسکتے ہیں۔ اس کے حوالے سے بہترین یہ ہے کہ آپ اپنے غذاؤں میں فائبرز، وٹامن ای، فولاد، آئرن اور اینٹی آکسیڈینٹ کی فوڈز کا استعمال زیادہ کریں۔ انشاءاللہ!کافی حد تک ان پیچیدگیوں سے بچ سکتے ہیں۔ جو پیچیدگیاں صبح اٹھ کر ہوتی ہیں۔
نیند پر تحقیق کرنے والے ماہرین کہتے ہیں کہ اگر آپ کا الارم بجتا ہے تو اسے بند کرکے دوبارہ سونے کی غلطی نہ کریں۔ اس طرح آپ نیند کے ایک اور مرحلے کا آغاز کردیتے ہیں جسے آپ جلدی ختم نہیں کرپاتے کیونکہ کچھ دیر بعد آپ کو پھر اٹھنا ہوتا ہے۔ اس کا نتیجہ یہ ہوتا ہے کہ دن بھر آپ کا دماغ فریش نہیں ہوپاتا تو بہتر طریقہ یہی ہے کہ جب الارم بجے تو فوراً اسی وقت اٹھ جائیے۔اگر آپ صبح اٹھتے ہی اپنی ای میل چیک کرتے ہیں تو اس عادت کو بھی ترک کردیجئے کیونکہ اس کے نتیجے میں آپ کی توجہ ان اہم کاموں سے ہٹ سکتی ہے جو آپ کو جاگتے ہی کرنا ہوتے ہیں۔ یہ آپ کیلئے پریشانی اور ذہنی دباﺅ کا بھی سبب بن سکتا ہے
جبکہ آپ کو صبح کا آغاز ایک تروتازہ ذہن کے ساتھ کرنا چاہیے۔ تو جاگتے ہی پہلے تو خود کو توانا اور تروتازہ کردینے والی سرگرمیوں کی جانب لیجائیے اور بھلے بعد میں ای میل بھی چیک کرلیجئے۔کچھ لوگ جاگتے ہی چائے یا کافی پیتے ہیں او راگر آپ بھی ایسا کرتے ہیں تو اس عادت پر نظر ثانی کیجئے۔ صبح کے اوقات میں ہمارا جسم توانائی کو متوازن کرنے والے ہارمون کورٹیسول کی بڑی مقدار پیدا کرتا ہے۔ اگر آپ صبح کے اوقات میں چائے یا کافی پیتے ہیں تو آپ جسم کورٹیسول ہارمون کی افزائش کم کردے گا جس کے نتیجے میں آپ توانائی میں کمی محسوس کریں گے۔ توانائی میں یہ کمی آپ کو دن بھر تھکاوٹ میں مبتلاءرکھے گی۔