حضر ت علی ؓ نے فر ما یا: خدا کو ناراض کر کے لوگوں کو راضی نہ کر و کیونکہ ولوگوں کے بدلے دوسرے لوگ مل سکتے ہیں مگر خدا کے بدلے کوئی دوسرا خدا نہیں مل سکتا۔ محبت دور کے لوگوں کو قریب اور عداوت قریب کے لوگوں کو دور کر دیتی ہے۔ جو حق سے منہ موڑتا ہے تباہ ہو جا تا ہے۔ کوئی کمزور شخص تمہاری بے عزتی کر ے تو اسے بخش دو کہ بہادروں کا کام معاف کر دینا ہے اور معاف کرنے والا اللہ کو بہت پسند ہے۔ جس کو تم سے سچی محبت ہو گی وہ تم کو فضول اور نا جا ئز کاموں سے روکے گا۔ لوگوں سے یاد نہ کرنے کا شکوہ مت کر و کیونکہ جو انسان اپنے رب کو بھول سکتا ہے وہ سب کو بھول سکتا ہے۔ جس شخص کے د ش م ن نہ ہوں اور سب دوست ہوں اس جیسا منافق کوئی نہیں کیونکہ د ش م ن اسی کے ہو تے ہیں جو حق کی بات کہتا ہے۔
جو شخص م و ت کویاد رکھتا ہے وہ تھوڑی سی دنیا پر بھی خوش ہو جا تا ہے۔ تو بہ روح کا غسل ہے جتنی بار کیا جا ئے روح میں نکھار پیدا ہو جا تا ہے۔ جو دکھ دےا سے چھوڑ دو لیکن جس کو چھوڑ دو اسے دکھ نہ دو۔ تین رشتے بے نقاب ہو جا تے ہیں۔ بڑھاپے میں اولاد۔ مصیبت میں دوست۔ غربت میں بیوی۔ جب تمہاری مشکلات حد سے بڑھنے لگے تو سمجھ لو کہ اللہ تمہیں کوئی بلند مقام دینے والا ہے۔ ہمیشہ اپنی چھوٹی چھوٹی غلطیوں سے بچنے کی کوشش کر و کیونکہ انسان پہاڑوں سے نہیں پتھروں سے ٹھو کر کھاتا ہے نفس کو کسی اچھے کام میں مشغول رکھو ورنہ نفس ا یسے کاموں میں لگا دے گا جو کرنے کے قابل نہ ہو نگے۔ دل میں برائی رکھنے سے بہتر ہے ناراضگی ظاہر کر دو۔ دوست کو دولت کی نگاہ سے مت دیکھو کیونکہ وفا کرنے والے دوست اکثر غریب ہو تے ہیں۔
دنیا میں ہزاروں رشتے بنا ؤ لیکن ایک رشتہ ایسا ضرور بنا ؤ کہ جب ہزاروں آپ کے خلاف ہوں تو وہ ایک آپ کے ساتھ ہو۔ انسان کے کردار کی دو منزلیں ہیں دل میں اتر جا نا یا دل سے اتر جا نا۔ دنیا کا امیر ترین شخص وہ ہے جس کے دوست مخلص ہوں۔ تین چیزیں ایمان کو تباہ کر دیتی ہیں امیروں کی محفل۔ عورتوں کی محبت۔ جاہلو ں سے بحث۔ مجھے اس شخص پر تعجب ہو تا ہے جو رو ز دیکھتا ہے کہ اس کی سانسیں اور عمر کم ہو رہی ہے لیکن وہ م و ت کے لیے تیاری نہیں کر تا۔ ہمیشہ سچ بو لو تا کہ تمہیں قسم کھانے کی ضرورت نہ پڑے۔ اپنے اندر پرندے کی طرح عاجزی پیدا کرو جو آسمان کی بلند یوں کو چھو کر بھی اپنی گردن جھکا کر رکھتا ہے۔ ان لوگوں پر اعتبار کر و جو تمہاری تین باتیں بھانپ سکیں۔ تمہاری ہنسی میں پو شیدہ درد، تمہارے غصے میں تمہارا پیار۔ تمہاری خاموشی میں پو شیدہ وجہ۔