Home / آرٹیکلز / بغل کے بال صاف کرنے کا سنت طریقہ جان لیں

بغل کے بال صاف کرنے کا سنت طریقہ جان لیں

ایک سوا ل ہے کہ غیر ضروری بالوں کا مرد یا عورت کا کسی کریم سے ختم کرنا جائز ہے؟ اس کا جواب کچھ یوں ہے ۔ مرد کے لیے بہتر ہے کہ وہ زیرناف بال ہیں۔ ان کو بلیڈ سے صاف کرے۔ خواتین کوئی کریم یا پاؤڈر وغیرہ استعمال کرے۔ خواتین کےلیے بلیڈ کا استعمال خلاف سنت ہے۔ اور یہ جو بغلوں کےبال ہیں ۔ ان کو نوچنا سنت ہے۔ یہ جو بلیڈ سے صا ف کرتے ہیں۔ یہ اور گھنے پیدا ہوجاتے ہیں۔ آپ کہیں گے کہ نوچے کیسے یہ تو کھال ادھڑ جائے گی۔ تو وہ چونکہ بلیڈ سے صاف صاف کرکے اتنے سخت کر چکے ہوتے ہیں۔ کہ اب نوچناممکن نہیں۔ اس کےلیے ویکس وغیرہ لگا کر وہ کپڑے سے کھینچیں تو بال جڑ سے اکھڑنا شروع ہوجائیں گے۔ کچھ دنوں تک جڑیں نرم ہوجائیں گی۔ پھر نوچنا آسان ہوجائےگا۔ بغلوں کے بالوں کو نوچنا مر د اور عورت کے لیے سنت ہے۔ ایک تو ثواب ہے۔

دوسرا اس کافائدہ یہ بھی ہے کہ بال جلدی نکلتے بھی نہیں ہیں۔ اور نکلتے ہیں تو وہ بہت ہلکے ہوتے ہیں۔ اور ہمیشہ کےلیے ختم ہوجاتے ہیں۔ جبکہ بلیڈ سے بغلوں کے بال صاف کریں گے ۔ تو وہ اور بڑھتے جائیں گے۔ زیر ناف اور بغل کے بال مرد اور عورت ٹریمر سے صاف کرسکتے ہیں؟ جزاک اللہ لیکن بغل کے بالوں کو مطلقا ، اسی طرح عورتوں کے لیے زیر ناف کے بالوں کو چٹکی یا چمٹی سے اکھیڑنا افضل ہے؛ ہاں مرد کے لیے زیر ناف کے بالوں کو استرہ وغیرہ کے ذریعے جڑ سے صاف کرنا بہتر واولی ہے۔ہفتہ میں ایک بار ان حصّوں کے بالوں کی صفائی کرنی چاہیئے اور سب سے بہتر دن جمعہ کا ہے . ان بالوں کی صفائی میں 15 دن تک تاخیر جائز ہے اور 40 دن گزرنا گناہ ہے بغل اور شرم گاہ کے بال کترانا فطری کاموں میں شامل ہیں ۔اور اسلام نے اسکی بہت تاکید کی ہے

رسول اللہ ﷺ کا ارشاد مبارک ہے کہ:”یہ پانچ چیزیں انسان کی فطرت میں سے ہیں:ختنہ ، زیر ناف بال صاف کرنا ، مونچوں کا کاٹنا،ناخن کاٹنا ، بغل کے بالوں کی صفائی” نبی کریمﷺ کی عادت مبارکہ یہ تھی کہ ہر ہفتے بالوں کی صفائی کرتے تھے۔حضرت انس رضی اللہ تعالیٰ عنہ فرماتے ہے کہ “رسول اللہ ﷺ مونچوں کے کم کرنے، ناخن، بغل اور شرمگاہ کے بالوں کی صفائی کے 40 دن مقرر کئے ہیں کہ انکو اس سے زیادہ نہیں چھوڑنے. ”بغل کے بالوں کے متعلق حکم یہ ہے کہ ان کو نوچا جائے. اسطرح کرنے سے بغل سے بدبو نہیں آئے گی اور اچھی طرح صفائی ہو جاتی ہے. اگر کسی کو نوچنے میں دشواری ہو تو پھر کاٹا جائے۔(آج کل نوچنے کیلئے برقی مشین ملتی ہے جس سے نوچنا بہت آسان ہوتا ہے)مرد کیلئے زیر ناف بال استرے یا بلیڈ سے صاف کرنا بہتر ہے. مونڈھتے وقت ابتداءناف کے نیچے سے کرے اور پاؤڈر کریم وغیرہ کوئی بال صفا چیز لگا کر زائل کرنا بھی جائز ہے اور عورت کیلئے سنت یہ ہے کہ کریم یا پاؤڈر وغیرہ سے بال ختم کرے، استرہ نہ لگائے۔

About admin

Check Also

علم اور جہالت میں کیا فرق

ایک بوڑھی عورت مسجد کے سامنے بھیک مانگتی تھی۔ ایک شخص نے اس سے پوچھا …

Leave a Reply

Your email address will not be published. Required fields are marked *