گھر کا سربراہ بننا اتنا آسان نہیں ۔ سربراہ کی حالت ٹین کے اس شیڈ کی طر ح ہوتی ہے ۔ جو ہرطرح کی موسمی سختیاں چھیلتا ہے
۔ مگر اس کے سائے میں رہتے والے کہتے ہیں شو ر بہت کرتا ہے اور گر م بھی جلدی ہوجاتا ہے۔ رشتے کمزور ہونے کی ایک بڑی وجہ یہ بھی ہے۔کہ ہم رشتیلتا ہے۔ مگر اس کے سائے میں رہتے والے کہتے ہیں شو ر بہت کرتا ہے اور گر م بھی جلدی ہوجاتا ہے۔ رشتے کمزور ہونے کی ایک بڑی وجہ یہ بھی ہے۔کہ ہم رشت نبھاتے کم اور آزماتے زیادہ ہیں ۔ جوشخص ان تقام کے طریقوں پر غورکرتا رہتاہے اس کے زخم ہمیشہ تازہ رہتے ہیں۔
کسی کو اتنی عزت نہ دو کہ وہ آپکی بے عزتی کرنااپنا حق ہی سمجھ لے۔ اگر آپ نے اپنی چاہ میں کوئی کسر نہیں چھوڑی مگر آپ کا ساتھی پھر بھی خوش نہیں تو اسے آزاد کردیں۔ جائے اور ڈھونڈ ے آپ سے بہتر ۔ یقین کیجیے محبت ٹھکرانے والے کی طرف محبت کبھی پلٹ کر نہیں دیکھتی۔ کوشش کیجیے۔ اس میں کوئی تیسرا شامل نہ ہو عبادت ،محبت اور مع افی پردے کی چیز ہے۔ مایوسی ایک دھوپ ہے جوسخت سے سخت وجود کو جلا کر راکھ کردیتی ہے۔ اپنے دماغ کو لگا م دو وگرنہ وہ تمہیں لگام دیدےگا۔ کم ظرف ہی ٹا نگیں کھینچتے ہیں۔ اعلیٰ ظرف تو ہمیشہ ہاتھ پکڑتے ہیں سہارادیتے ہیں۔
ہمدرد انسان گلاب کی خوشبو کی طرح ہوتا ہے۔ جو یہ نہیں سوچتی کہ سونگھنے والانیک ہے یا بد۔ جس طرح باہر کا اندھیرا انسان سے اس کے دیکھنے کی صلاحیت کو چھین لیتا ہے اسی طرح دل کے اندر موجود تعصب کا اندھیرا بھی انسان کو حقائق دیکھنے سے روک دیتا ہے۔ آج کل ہرشخص خوش رہنے کے لیے پریشان ہے۔ جس شخص میں وفاداری نہ ہو اسکے ساتھ دوستی کرنے کا مطلب خود کو ذلیل کرنا ہے۔ دنیا کی ساری چیزیں ٹھوکر لگنے سے ٹوٹ جاتی ہے۔ مگر انسان وہ چیز ہے جو ٹھو کر لگنے کے بعد بنتا ہے۔ اپنے دل کو ماضی کے غموں میں مشغول نہ کرو کہ آئندہ کی تیاری سے محروم رہ جاؤ گے۔
کوئی بھی انسان پوری دنیا کے لیے نہیں جیتا۔ بلکہ کچھ خاص لوگوں کے لیے جیتا ہے جو اس کی ساری دنیا ہوتے ہیں۔ سب سے خطرناک ناراضگی وہ ہوتی ہے جس میں آپ کبھی اس شخص پر جتاتے نہیں کہ آپ ناراض ہیں اور دل ہی دل میں رکھتے ہیں۔ یہاں تک کہ ایک دن وہ دلوں کا کھوٹ رشتوں کے ٹوٹنے کا سبب بن جاتا ہے۔ بے شک میری عیبوں کے بدلے مجھے سنگسار کردو مگر پہلا پتھر وہ شخص اٹھائے جس میں کوئی عیب نہ ہو۔ باربار آنسو صاف کرنے سے بہتر ہے کہ زندگی سے اس کا ہی صفایا کردے جو آنسوؤں کاسبب بن رہا ہو۔ نفس وہ بھوکا کت ا ہے۔ جوانسان سے غلط کام کروانے کے لیے ا س وقت تک بھونکتارہتا ہے جب تک وہ غلط کام کروا نہ لے اور جب انسان وہ کام کرلیتا ہے تو یہ ک تا سوجاتا ہے لیکن سونے سے پہلے ضمیر کوجگاتا ہے۔ یوں ہیں نہیں ہوتی جن ازوں میں بھیڑ صاحب ہر شخص اچھا ہے چلے جانے کے بعد۔ کچھ لوگوں کو آپ سے محبت نہیں ہوتی وہ آپ کی بےپناہ محبت دیکھ کرآپ پر ترس کھا کر آپ سے بات کرتے ہیں جب ان کو اپنی مرضی کا انسان مل جاتا ہے تو وہ ترس کھانا بھی چھوڑدیتے ہیں۔