کوشش کرو سب کچھ ٹوٹ جا ئے پر وہ مان نہ ٹوٹے جو کسی بہت اپنے نے خود سے بھی زیادہ آپ پر کیا ہو۔ جہاں لگے اہمیت کم ہو رہی ہے وہاں جا نا کم کر دو، پھر چاہے کسی کا گھر ہو، بات ہو، یاد ہو یا دل ہو۔ الفاظ کی نسبت خاموشی زیادہ وضاحت رکھتی ہے اور خاموشی میں کبھی منافقت نہیں ہو تی۔ جھوٹے معاشرے میں عزت کے نام سے مشہور ہونے والا آدمی دراصل ذلت میں ہے۔ اپنے جسم کے وقار کے لیے اپنا سر اونچا رکھیں اپنی ذات کے وقار کے لیے اپنی نظر اور لہجہ ہمیشہ نیچا رکھیں۔ تم تب ہار تے ہو جب تم کوشش کر نا چھوڑ دیتے ہو غصہ اس سلگتی ہوئی لکڑی کی مانند ہے جو دوسروں کو جلانے سے پہلے خود جلتی ہے۔ اگر تم سے ایک تارا گم ہو گیا ہے تو کیا ہوا؟ آسمان پورا تاروں سے بھرا ہوا ہے اگر بھرے آسمان میں سے بھی کوئی تارا تیری قسمت میں نہیں تو کون جانتا ہے ؟
شاید چاند تیرا نصیب ہو۔ لکھنے والے نے کیا خوب لکھا ہے! زندگی جب مایوس ہو تی ہے تبھی محسوس ہو تی ہے زندگی میں سب کچھ کسی وجہ سے ہو تا ہے غلط ہو تا ہے تا کہ ہم صحیح کی قیمت جان سکیں لوگ بدلتے ہیں تا کہ ان کے اصلی چہرے جان سکیں۔ نصیحت وہ سچی بات ہے جسے ہم کبھی غورسے نہیں سنتے اور خوشامد ، ایک بر ترین دھوکہ ہے جسے ہم پوری توجہ سے سنتے ہیں۔ جب کسی ضرورت مند کی آوا ز تم تک پہنچے تو اللہ کاشکر ادا کر و کہ اس نے اپنے بندے کی مدد کے لیے تمہیں وسیلہ بنا یا۔ دنیا میں دو طرح کے دکھ ہیں ۔ ایک وہ جو تمہیں توڑ دیتے ہیں اور ایک وہ جو تمہاری زندگی بدل دیتے ہیں۔ دنیا میں سب سے زیادہ نفرتوں کو سا منا سچ بولنے والوں کو کرنا پڑتا ہے۔ مکان ہاتھوں سے تعمیر ہوتے ہیں اور گھر دلوں سے بنتے ہیں۔ نہ تھا ہمارا کوئی۔
نہ ہم کسی کے ہیں۔ بس ایک خدا ہی ہے ۔ ہمارا اور ہم اسی کے ہیں۔ اخلاق اور رویوں کی بد صورتی کا احساس ہمیں اس وقت تک نہیں ہو تا جب تک وہ ہمارے ساتھ نہ بر تے جا ئیں۔ ام سلمہ رضی اللہ عنہا نے بیان کیا کہ نبی ﷺ ( رات میں ) بیدار ہو ئے اور فر ما یا، سبحان اللہ ! کس طرح رحمت کے خزانے نازل کیے گئے ہیں اور کسی طرح فتنے نازل کیے گئے ہیں کون ہے جوان حجرہ والیوں کو جگائے۔ آنحضور ﷺ کی مراد ازواج مطہران سے تھی تا کہ وہ نماز پڑھ لیں کیونکہ بہت سی دنیا میں کپڑے پہننے والیاں آخرت میں ننگی ہوں گی اور اب ابی ثور نے بیان کیا ۔ ان سے ابنِ عباس رضی اللہ عنہ نے اور ان سے عمر رضی اللہ عنہ نے بیان کیا کہ میں نے رسول اللہ ﷺ سے پو چھا۔ آنحضور ﷺ نے ازواج مطہرات کو ط ل ا ق دے دی ہے؟