Home / آرٹیکلز / بے وفا بیوی کی پہچان

بے وفا بیوی کی پہچان

تین ایسی باتیں جو اگر کسی عورت میں ہوں تو وہ ایک اچھی بیوی نہیں بن سکتی ۔ پہلا : اپنے شوہر کی فرما نبرداری اور خدمت گزاری کو بوجھ سمجھے اور اس کے حقوق ادا نہ کرے ۔ دوسرا: جو اپنے شوہر کی خوبیوں پر تو نظر نہ رکھے ، مگر اس کی خامیوں کوبڑھا چڑھا کر پیش کرے ۔ تیسرا : جو شوہر کی آمدنی سے زیادہ کا مطالبہ کرے اورجو مل رہا ہو اس پر صبر اور شکر کرنے کے بجائے ناشکر ی کرتی ہو۔ بیوی کی خرچ کا باعزت بندوبست کرنا، شو ہر کی اولین ذمہ داری ہے۔ کہ اس طریقے سے بیوی کو جیب خرچ دیا جائے کہ اسے اپنی جائز ضروریات کےلیے پریشان نہ ہونا پڑے۔ بیوی کو اپنی استعداد کے مطابق جیب خرچ ضرور دینا چاہیے اور یہ اختیاردینا چاہیےکہ وہ اپنی مرضی سے خرچ کرسکے اس سے حساب نہ لیا جائے۔ جب تک میاں بیوی کے بسنے کا ارادہ ہو کوئی بھی انہیں اجاڑ نہیں سکتا، لو گ جتنا مرضی زور لگا لیں ، مگر گھر بسا رہتا ہے۔

جب میاں بیوی کے دل میں ایک دوسرے کا بغض آجائے تو گھر اجڑ جایا کرتے ہیں۔ پھر چاہے کوئی بھی کوشش کرلے گھر نہیں بستے اس لیے آپس میں اتنا فاصلہ مت بڑھائیں کہ انا اور بغض کےجذبات خلوص پر غالب آجائیں ۔ آپ کا گھر کسی نے نہیں بچانا، آپ نے ہی اس کو بچانا ہے وقتی ہار جیت میں بدل سکتی ہے۔ مگر وقتی جیت ہمیشہ کی ہار ہے۔ شادی کا کھانا ہوتا تو ایک وقت کا ہے لیکن اس کے پیچھے کسی بات کی پوری عمر کی محنت ہوتی ہے ۔ بلاوجہ اس میں نقص نہ نکالاکریں۔ اچھے شوہر بیوی کی آنکھوں میں آنسو لانے کا سبب نہیں بنتے۔ میں نے بس یہی سیکھا ہے کہ اگر کسی کے پاس رہنا ہے تو تھوڑا دور رہنا چاہیے۔ مشکل کے بعد آسانی صرف صبر کرنے والوں کو ملتی ہے

۔ ڈگریاں درحقیقت تعلیمی اخراجات کی رسید ہوتی ہیں۔ ورنہ علم تو وہی ہوتا ہے جو انسان کے عمل وکردار سے ظاہر ہو۔ دشمن سے بھی زیادہ خطرناک وہ ہے جو دوست بن کر دھوکا دیتا ہے۔ وہ کسی کتاب میں درج تھا ہی نہیں جو سبق سکھایا ہے اس زمانے نے۔ جو نصیب میں ہیں وہ چل کرآئے گا اور جو نصیب میں نہیں وہ آکر بھی چلا جائے گا۔ جب اللہ تعالیٰ آپ کے ساتھ ہیں تو دنیا کی ناراضگی آپ کے لیے بے معنی ہیں۔ کسی بھی انسان کے بارے میں برا مت سوچو ہوسکتا ہے اللہ کی نظر میں وہ ہم سے بھی اچھا ہو۔ اللہ تعالیٰ سے صبر اور نماز کے ذریعے مدد حاصل کرو ۔ القرآن ۔ جو شخص آپ کی قدر نہیں کرتا اس سے چپ چاپ دور ہوجانا چاہیے۔ امید صرف اللہ تعالیٰ سے لگالو دنیا کی محتاجی سے نجات مل جائے گی۔

About admin

Check Also

علم اور جہالت میں کیا فرق

ایک بوڑھی عورت مسجد کے سامنے بھیک مانگتی تھی۔ ایک شخص نے اس سے پوچھا …

Leave a Reply

Your email address will not be published. Required fields are marked *