Home / آرٹیکلز / ”تسبیح کے تین دانو ں پر تین بار یہ آیت پڑھیں تسبیح ابھی ہاتھ میں ہوگی اور منہ سے نکالی ہوئی بات فوراً قبول“

”تسبیح کے تین دانو ں پر تین بار یہ آیت پڑھیں تسبیح ابھی ہاتھ میں ہوگی اور منہ سے نکالی ہوئی بات فوراً قبول“

ایک ایسا عمل ہے ایسا وظیفہ ہے جس کو آپ نے تسبیح کے دانوں پر یہ آیات آپ نے پڑھنی ہیں۔ انشاءاللہً مختصر سی آیت ہے۔ بہت کم وقت آپ کو لگے ۔

بہت کم وقت میں آپ اس کو کرپائیں گے ۔ انشاءاللہ ! اس کو کرنے کےبعد اللہ تعالیٰ کو آپ پر اتنا پیار آجائے گا کہ تسبیح ابھی ہاتھ میں ہوگی اور منہ سے نکالی ہوئی بات فوراً سے قبول ہوجائے گی۔

یہ بہت ہی آسان اور طاقت ور عمل ہے۔ یہ سورکعت نوافل پڑھنے سے بھی بہتر عمل ہے ۔ آج کا وظیفہ قرآن کے ساتھ خاص ہے ۔ قرآن کریم کی ایک آیت کاوظیفہ ہے جو بھی انشاءاللہ اس کو پڑھےگا۔ تو اس کی خواہ کوئی بھی حاجت ہوگی اللہ تعالیٰ اس تسبیح کو پورا ہونے سے پہلے اس کی حاجت کو قبول فرمائیں گے۔ آپ نے کیا کرنا ہے؟ آپ نے درود پاک اول وآخر پڑھناہے۔ کسی بھی وقت میں یہ وظیفہ کرسکتے ہیں۔ اس کا وقت مقر ر نہیں ہے۔ لیکن پاک صاف جگہ پر بیٹھ کر باوضو حالت میں اس وظیفے کو کرنا ہے۔ اول وآخر تین تین مرتبہ درود پاک پڑھنے کے بعد آپ نے ایک تسبیح لے لینی ہے۔

اور اس پر تین تسبیح پڑھنی ہے۔ یعنی آپ نے تین مرتبہ تسبیح کو ختم کرناہے۔ اور آپ نے “ایاک نعبد وایا ک نستعین ” یعنی ایک آیت تین مرتبہ اس تسبیح کے دانوں پر پڑھناہے۔ انشاءاللہ جب وہ تین سو مرتبہ عمل پورا ہوجائے گا۔ تو آپ نے ایک مرتبہ پھر درود پا ک پڑھناہے۔اور اللہ تعالیٰ سے اپنی حاجت کو طلب کرنا ہے۔ جب آپ اپنی حاجت کو طلب کریں گے تو اللہ کے حکم سے اللہ تعالیٰ آپ کی حاجت کو فوراً قبول کریں گے ،کیونکہ اس میں اللہ پاک کی واحدانیت ہے۔اس کے حوالے سے “ایاک نعبد وایا ک نستعین ” مشائخ کرام سے منقول کیا جاتا ہے

کہ یہ مقاصد دین بھی اور دنیاوی دونوں کے حوالے سے بہت خاص ہے۔ جو بھی اس کے ذریعہ سے اللہ تعالیٰ سے جو بھی حاجت طلب کرتا ہے تو اللہ تعالیٰ اسے فوراً سے اس کی حاجت روائی کو پور ا کرتے ہیں۔ خواہ وہ کسی بھی حوالے سے ہو۔ کیونکہ اس میں اللہ تعالیٰ کی عاجزی کا اظہار کیا گیا ہے۔ اے پروردگار! میں آپ کی ہی عبادت کرتاہوں۔ اور آپ سے مدد طلب کرتا ہوں۔ انشاءاللہ! اللہ تعالیٰ کو اس جملہ اتنا پیار آئے گا کہ تسبیح آپ کے ہاتھ میں ہوگی اور منہ سے نکلی ہوئی بات فوراً سے قبول ہوجائےگی۔

کیونکہ سورت فاتحہ جو ہے اس میں ہر بیماری کی شفاء ہے۔ اس میں ہرپریشانی کا حل ہے ۔ نبی کریمﷺ جو ہے وہ ایک صحابی کے حوالے فرمایا جاتا ہے کہ اس کے فضائل کے حوالے وہ حدیث مبارکہ فرمایاجاتا ہے کہ یہ قرآن کریم کی سب سے عظیم سورت ہے۔ جو کچھ پہلی کتابوں میں تھا وہ سب کچھ کلام پاک میں آگیااور جو کلام پاک میں تھا وہ سب کچھ سورت فاتحہ میں آگیا۔ یعنی پورے قرآن پاک کانچوڑ جو ہے وہ سورت فاتحہ ہے۔ اس میں ہر بیماری سے شفاء ہے۔ ہر پریشانی سے شفاء ہے۔

About admin

Check Also

علم اور جہالت میں کیا فرق

ایک بوڑھی عورت مسجد کے سامنے بھیک مانگتی تھی۔ ایک شخص نے اس سے پوچھا …

Leave a Reply

Your email address will not be published. Required fields are marked *