جو آدمی فجر کے بعد سونے کا عادی ہو اللہ تعالیٰ اس کی یادداشت کو ختم کردیتے ہیں جن عورتوں کو فجر کے بعد سونے کی عادت ہو تی ہے وہ بھلکر ہوتی ہیں چیز رکھ کر بھول جاتی ہیں۔ خاوند کو بات کہنی تھی بھول جاتی ہیں۔ زیادہ بھولنے کی عادت عام طور فجر کے بعد سونے کی عادت کیوجہ سے کیونکہ حدیث پاکﷺ میں فرمایا گیا بعض روایات میں یہ بھی ہے کہ حلال رزق ان کیلئے تنگ کردیا جاتا ہے لہذا ان کو ادھر ادھر کا ملا جلا تو بہت کچھ مل جائیگا حلال رزق کے دروازے بند کردیئے جائیں گے ۔
فجر کے بعد سونے والوں کیلئے ہاں کوئی آدمی ایسا جس کی ہے ہی ڈیوٹی رات وہ اگر ساری رات جاگا فجر پڑھ کے سوگیا وہ اس بات سے خارج ہے و ہ اللہ والے جو راتوں کو جاگتے ہیں وہ عام طور پر عشراق کی نماز کے بعد پھر تھوڑی دیر آرام کرتے ہیں عشراق کے بعد سونا بلکل ٹھیک ہے ۔
بزرگوں کی عادت رہی ہے ۔ مگر فجر اور عشراق کے درمیان نہیں سونا چاہیے ۔ سوائے اس کے رات کا حصہ انسان اتنا جاگے کے اب یہ سوچے نہیں سوئیں گا تو سارا دن مجھے کام کرنے کے اندر رکاوٹ ہوگی ۔پھر اس کی اجازت ہے عام عاد ت نہیں بنانی چاہیے ۔ دیکھا گیا ہے جن گھروں کے اندر کچھ کھانا پینا ہوتا ہے ۔
وہاں پر صبح کے وقت اسی طرح سوئے پڑے ہوتے ہیں بلکہ مرے پڑے ہوتے ہیں۔ پورا گھر قبرستان کی طرح لگ رہا ہوتا ہے ۔ بیوی اپنے وقت پر جاگے خاوند اپنے وقت پر جاگے بچے اُٹھ کر سکول جاتے ہیں وہاں مائیں ان کے لبا س پہلے تیار کرکے رکھ دیتی ہیں ۔ ان کو کہتی ہیں صبح اُٹھ کر الارم لگا کر سکول جانا ہے ۔
بچے اس لیے کہ سکول نہ جائیں وقت پر تو استاد کی طرف سے جھڑکیاں ملتی ہیں۔ چھوٹے چھوٹے بچے اپنے کپڑے خود بدلتے ہیں۔ صحابہ کرام ؓ کے زمانے میں تہجد کے وقت مدینہ میں چلتا تھا یوں آواز آتی تھی ہر گھر سے قرآن پڑھنے کی جیسے شہد کی مکھیاں بھنبھنانے کی آواز آتی ہے ۔ ہم نے پاک بزرگوں کا یہ عمل بھی دیکھا ہے کہ جس آدمی کی فجر کی نماز قضاء ہوتی ہے اس آدمی کا منہوس دن ہوتا ہے ۔
چنانچہ ایک آدمی نے قسم اُٹھا لی کہ میں اپنی بیوی کو منہوس دن طلاق دوں گا ۔ میں قسم تو اُٹھا بیٹھا منہوس دن کونسا ہے ۔ جس دن تمہاری فجر کی نماز قضاء ہوجائے وہ تمہار ی زندگی کا منہوس ترین دن ہے ۔ جو آدمی فجر کی نماز وقت پر پڑھ لیتا ہے اللہ تعالیٰ کی امان میں آجاتا ہے ۔
لہذا عورتوں کو یہ بات مشورہ کے طور پر پیش کی جاتی ہے کہ زندگی کی ترتیب کو سنت کی ترتیب پر لانے کی کوشش فرمائیں اس کا بہترین طریقہ یہ ہے کہ رات کو سوئیں اور دن کو جاگیں۔ عشاء کے بعد کام جتنی جلدی سمیٹ سکیں ۔جلدی سونے کی عادت آپنائیں تاکہ فجر میں آنکھ کھلے انسان کی جسم کی نیند کا تقاضا بھی پورا ہوجائے اور صبح کے وقت آنکھ کھلے تو اللہ تعالیٰ کا حکم بھی پورا ہوجائے۔