ایک بدو رسول اللہ ﷺ کے دربار میں حاضر ہوا اور عرض کی: یارسول اللہ میں کچھ پو چھنا چاہتا ہوں؟ فر ما یا: ہاں کہو! اس بدو نے عرض کیا: کہ یا رسول اللہ میں امیر بننا چاہتا ہوں؟ رسول اللہ ﷺ نے فر ما یا قنا عت اختیار کر و! امیر ہو جا ؤ گے۔ عرض کیا: میں
سب سے بڑا عالم بننا چاہتا ہوں ؟ فر ما یا: تقویٰ اختیار کر و عالم بن جا ؤ گے عرض کیا: عزت والا بننا چاہتا ہوں؟ مخلوق کے سا منے ہاتھ پھیلا نے بند کر دو۔ با عزت ہو جا ؤ گے عرض کیا: اچھا آدمی بننا چاہتا ہوں؟ فر ما یا: لوگوں کو نفع پہنچا ؤ۔ عرض کیا: عادل بننا چاہتا ہوں؟ فر ما یا: جسے اپنے لیے اچھا سمجھو۔ وہی دوسروں کے لیے پسند کر و۔ عرض کیا: طاقت ور بننا چاہتا ہوں؟ فر ما یا: اللہ پر توکل کر و۔ عرض کیا: اللہ کے دربار میں خاص درجہ چاہتا ہوں؟ فر ما یا: کثر ت سے اللہ کا ذکر کرو۔ عرض کیا: دعاؤں کی قبو لیت چا ہتا ہوں؟ فر ما یا: ح ر ا م نہ کھاؤ۔ عرض کیا: ایمان کی تکمیل چاہتا ہوں؟ فر ما یا: اخلاق اچھےکر لو۔ عرض کیا: بروز قیا مت اللہ سے گنا ہوں سے پاک ہو کر ملنا چا ہتا ہوں؟ فر ما یا: جنا بت کے فوراً بعد غسل کیا کرو۔ عرض کیا: گ ن ا ہ وں میں کمی چا ہتا ہوں ؟ فر ما یا کثرت سے استغفار کیا کرو۔ عرض کیا: ق ی ا م ت کے روز نور میں اٹھنا چاہتا ہوں؟ فر ما یا: ظ ل م کر نا چھوڑ دو۔ عرض کیا: چاہتا ہوں اللہ مجھ پر رحم کر ے؟ فر ما یا: اللہ کے بندوں پر رحم کرو۔ عرض کیا: چاہتا ہوں اللہ میری پردو پوشی کر ے؟ فر ما یا: لوگوں کی پردہ پوشی کر و عرض کیا: رسوائی سے بچنا چاہتا ہوں؟ فر ما یا : ز ن ا سے بچو۔ عرض کیا: چاہتا ہوں اللہ اور اس کے رسول ﷺ کا محبوب بن جا ؤں ؟ فر ما یا: جو اللہ اور اس کے رسول اللہ ﷺ کو محبوب بنا لے گا احسان کرنے والا بننا چاہتا ہوں؟ فر ما یا: اللہ کی ہوں بندگی کر و جیسے تم اسے دیکھ رہے ہو یا جیسے وہ تمہیں دیکھ رہا ہو۔ عرض کیا: یا رسول اللہ ﷺ : کیا چیز ج ہ ن م کی آ گ کو ٹھنڈا کر دے گی؟ فر مایا: دنیا کی مصیبتوں پر صبر کر و۔ عرض کیا: اللہ کے غصے کو کیا چیز سرد کر تی ہے؟ فر ما یا: چپکے چپکے صدقہ اور صلہ رحمی عرض کیا: سب سے بڑی برائی کیا ہے؟ فر ما یا: بد اخلاقی اور بخل۔