ایک دفعہ حالات کی وجہ سے میں بہت پریشان تھا تو میں نے قرآن مجید میں یہ آیت پڑھی کہ ومن یتق اللہ یجعل لہ مخرجا کہ جو اللہ کا تقویٰ اختیار کرے گا اللہ اس کے لئے حالات میں سے نکلنے کاراستہ دکھا دے گا وہ کہتے ہیں کہ میں نے قرآن مجید رکھا اور اللہ کے سامنے نیت کی اے اللہ میں آئندہ تقویٰ کی زندگی اختیار کروں گا تو مجھے
اس مشکل سے نکال دے فرماتے ہیں کہ صرف نیت کی وجہ سے اللہ نے اس تنگی کو آسان کردیا اور میرے لئے خروج کا راستہ نکال دیا تو تقویٰ اختیار کرنا اللہ کو اتنا پسندیدہ ہے کہ اللہ بندے کے لئے پریشانیوں میں سے راستہ نکال دیتا ہے پھر رزق کا بے گمان ملنا کے اللہ ایسی طرف سے رزق دیتا ہے کہ جس کا ان کو گمان ہی نہیں ہوتا اورنگزیب عالمگیر ایک بادشاہ گزرے ہیں بڑے عالم تھے صاحب نسبت تھے ان کے استاد کا نام تھا ملاں جیوا ؒ ان کی بڑی جائیداد تھی وہ بڑی بلڈنگز کے مالک تھے زرعی زمینوں کے مالک تھے اور جیسے کوئی بڑا سیٹھ آدمی ہوتا ہے ایسے ان کا حال تھا ایک شہزادے نے ان کی شکایت بادشاہ کو کی کہ جی یہ بادشاہ کا پیر ہے اور اتنی جائیداد کا مالک ہے تو ہمیں یہ لگتا ہے کہ یہ لوگوں کو ورغلا کے ان سے پیسے لے لیتا ہے اور اس نے اتنی جائیداد اکٹھی کرلی ہے تو اورنگزیب عالمگیر نے فیصلہ کیا کہ میں ملاں جیواں ؒ اگرچہ میرے استاد ہیں مگر میں ان سے پوچھوں گا کہ یہ آپ نے کیسے جائیداد بنا لی تو انہوں نے ملاں جیواں کوپیغام بھیجا کہ آپ ملنے کے لئے تشریف لائیے اب ملاں دربار میں آئے بادشاہ نے اٹھ کر ان کا استقبال کیا پاس بٹھایا سلام کیا محبت سے بات کی اور یہ کہا کہ جی آپ مجھے یہ بتا دیجئے کہ آپ تو ایک فقیر آدمی ہیں پڑھاتے ہیں طلباء کو آپ اتنی جائیداد کے مالک کیسے بن گئے تو ملاں جیواں ؒ نے فرمایا کہ آپ کو یاد ہوگا میں پچھلی مرتبہ آپ کو ملنے کے لئے آیا تھا آپ نے مجھے ایک چونی ہدیہ میں دی تھی انہوں نے کہا ہاں کہنے لگے وہ چونی میں نے جاکر اپنی بیوی کو دی تھی اور کہاتھا کہ اس کو کسی اچھے کام پر لگادو تاکہ اللہ ہمارے لئے رزق کے لئے آسانی کردے میری بیوی نے چند انڈے لئے اور مرغی کے نیچے رکھ دیئے ان انڈوں سے بہت سارے بچے نکل آئے
تو کئی مرغیاں بن گئی چنانچہ ہمارے گھر کی مرغیوں میں برکت ہوگئی پھر مرغیوں کے ساتھ میری بیوی نے ایک بکری خرید لی اللہ نے بکریوں کا ریوڑ بنا دیا پھر بکریوں سے ہم نے ایک گائے خرید لی اللہ نے گائے کا ریوڑ بنا دیا گائے بڑھتے بڑھتے اتنی بڑھی کہ میں گائے بیچتاتھا اور زرعی زمین خریدتا تھا پھر اللہ نے میری زرعی زمین کے کاروبار میں برکت دی اور ایک زمین میں کم قیمت میں خریدتاتھا اس کی قیمت بڑھ جاتی تھی تو اللہ تعالیٰ نے آج مجھے اتنا کروڑ پتی بنا دیا مگر میری انویسٹمنٹ وہی چونی ہے جو آپ ہی نے مجھے دی تھی بادشاہ نے کہا کہ اچھا استاد جی اب ذرا میری بات بھی سن لیجئے اس نے اپنا ایک خادم بھیجا کہ جاؤ فلاں جگہ پر جو ایک ہندو ہے اس کو بلا کر لاؤ اور اس کو کہو کہ پچھلے سال کا پورا ریکارڈ خرچے کا ساتھ لے کر آئے تھوڑی دیر میں وہ ہندوآگیا اس نے کہا بادشاہ سلامت آپ نے کیوں بلایاہے؟بادشاہ نے کہا آپ نے پچھلے سال اپنے مکان کی چھت کو ریپئر کروایا تھا اس کا خرچہ کتنا ہے اس نے کہا جی ایک چونی تو اس نے کہا مجھے اس کی تفصیل بتاؤ اس نے کہا جی بہت بارش تھی اور میری چھت میں سے پانی ٹپک رہا تھا اور میری بیوی مجھ سے جھگڑا کررہی تھی آپ گھر کی طرف توجہ نہیں دیتے چھت ٹپک رہی ہے بچے نیچے سوئے ہوئے ہیں
ہم جائیں تو کہاں جائیں آپ جلدی سے اس چھت کو مرمت کروائیے کہنے لگے اس بارش کے موسم میں وہ ہندو اپنے گھر کے باہر جھانک کردیکھنے لگا کہ کوئی بندہ کام کرنے والا مل جائے تو اس کو ایک نوجوان قریب ملا اس نے نوجوان سے پوچھا اے نوجوان تم مزدوری کرو گے تونوجوان نے کہا ہم تو دنیا میں پیدا ہی مزدور ی کے لئے ہوئے ہیں مزدوری ہے کونسی اس نے کہا میں تمہیں کدال دیتا ہوں اور ایک اوزاردیتا ہوں اور اتنی مٹی اکھاڑو اور اس کو میری چھت کے اوپر بچھا دو تا کہ پانی ٹپکنا بند ہوجائے اس بندے نے دو گھنٹے محنت کر کے چھت کے اوپر مٹی بچھائی تھی اور سخت سردی برداشت کی بارش برداشت کی جب اس نے کام کرلیا تو اس نے اپنی مزدوری مانگی تو آپ نے کہا کہ میرے پاس پیسے تو نہیں ہے دکان پر ہیں کل آکر لے جانا اس نوجوان نے جواب دیا میں ایک دفعہ جب کہیں سے چلاجاتا ہوں دوبارہ پھر وہاں نہیں آیا کرتا آپ مجھے جو دینا ہے ابھی دو تو میرے پاس ایک چونی تھی میں نے اس مزدور کو کہا کہ یہ چونی لو اور چلے جاؤ بادشاہ نے کہا ہاں تم نے اس کو چونی دی تھی استاد جی وہ مزدور میں تھا میں نے اس کے گھر کی چھت کو مرمت کیا تھا اور مجھے اس پر یہ رزق حلال ایک چونی ملی تھی جب آپ میرے پاس آئے تو میں نے آپ کو ہدیہ کے طور پر وہ چونی دی اس چونی میں اللہ نے برکت ڈالی آج آپ کروڑوں کی جائیداد کے مالک بن گئے ہیں اللہ ایسی طرف سے رزق دیتا ہے کہ جس کا بندے کو گمان ہی نہیں ہوتا۔اللہ ہم سب کا حامی وناصر ہو۔آمین