Home / آرٹیکلز / پانچ اہم باتیں جو لوگوں کو دیر سے سمجھ آتی ہیں

پانچ اہم باتیں جو لوگوں کو دیر سے سمجھ آتی ہیں

زندگی ایک عمل کا نام ہے ایک مکمل سیکھنے کاعمل ہے روزانہ ہی ہم کچھ نہ کچھ نیا سیکھتے ہیں یا پھر زمانہ ہمیں کچھ سکھا دیتا ہے

لیکن پھر بھی زندگی میں کبھی نہ کبھی کسی نہ کسی موڑ پر ہمیں یہ خیال ضرور آتا ہے کہ فلاں بات فلاں چیز اگر مجھے پہلے پتا ہوتی اگر میں نے پہلے سیکھی ہوتی تو آج میری لائف مختلف ہوتی آج مجھے دکھ اور پچھتاوا نہ ہوتا ۔اس تحریر میں پانچ ایسے اسباق کی بات کی جائے گی جو لوگوں کو بہت جلدی سیکھنے چاہئے لیکن لوگوں کو بہت دیر سے سمجھ آتے ہیں سب سے پہلی بات کہ وقت کبھی بھی ہمیشہ نہیں رہتا دنیا میں سب سے قیمتی چیز جس کا لوگ سب سے برا استعمال کرتے ہیں وہ وقت ہے کچھ لوگوں کی عادت ہوتی ہے کہ وہ چیزوں کو ڈیلے کرتے رہتے ہیں پوسٹ پون کرتے رہتے ہیں اور یہ سوچتے ہیں کہ کر لیں گے ابھی تو بہت وقت ہے وہ سمجھتے ہین کہ ساری دنیا کا وقت ان کے ہی پاس ہے لیکن وقت کبھی بھی ہمیشہ نہیں رہتا زندگی میں ایک وقت ایسا ضرور آتا ہے

جب انسان کو احساس ہونے لگتا ہے کہ وہ اپنی زندگی کا قیمتی وقت فضول کاموں میں ضائع کرچکا ہے سوشل میڈیا پر وقت پاس کرنے میں دوستوں کے ساتھ گپیں لگانے میں موج مستی کرنے میں جو وقت ضائع کیا تھا وہ وقت اب کبھی واپس نہیں آسکتا اسے احساس ہوتا ہے کہ اب اپنے گولز کو اچیو کرنے کے لئے اس کے پاس بہت تھوڑا وقت بچا ہے جو لوگ اپنے وقت کا سب سے برا استعمال کرتے ہیں وہی اس کی کمی کا بھی رونا سب سے زیادہ پہلے روتے ہیں اس لئے وقت کو ضائع کر کے پچھتانے سے بہتر ہے کہ آج ہی اپنے وقت کی قدر کرلیں آج اگر آپ یہ سو چ کر اپنے کام کو ڈیلے کریں گے کہ بعد میں کر لوں گا تو وہ بعد کبھی نہیں آئے گا ۔کمپلیننگ کسی مسئلے کا حل نہیں ہوتی ہم اپنی زندگی میں بہت سا وقت شکایت کرنے پر برباد کرتے ہیں لوگوں پر چیزوں پر نقطہ چینی کرنے میں ان کی کمیاں کوتاہیاں نکالنے میں ضائع کرتے ہیں یہاں پر لوگ اچھے نہیں ہیں کوئی سسٹم نہیں ہے

آفس کا ماحول اچھا نہیں شکایات کسی مسئلے کا حل نہیں ہوتی جب آپ کسی مسئلے کے بارے میں شکایات کررہے ہوتے ہیں تو ٹھیک اسی وقت دنیا میں کوئی نہ کوئی شخص اس مسئلے کو حل کرنے کے لئے اپنی پوری کوشش کررہا ہوتا ہے پرابلمز ہر کسی کی زندگی میں ہوتی ہیں کسی کی زندگی میں کم اور کسی کی زندگی میں زیادہ اسی لئے زندگی میں ہمیشہ مسئلے کا حصہ بننے کی بجائے مسئلے کے حل کا حصہ بنیں لوگوں کو قصور وار اور ذمہ دار ٹھہرانے کی بجائے خود پر فوکس کریں اپنا رول پلے کریں دیکھیں کہ آپ اس مسئلے کو حل کرنے کے لئے کیا کرسکتے ہیں کیونکہ ک شکایات کرنا آپ کو کبھی بھی کوئی فائدہ نہیں دے گا۔اللہ ہم سب کا حامی و ناصر ہو۔آمین

About admin

Check Also

علم اور جہالت میں کیا فرق

ایک بوڑھی عورت مسجد کے سامنے بھیک مانگتی تھی۔ ایک شخص نے اس سے پوچھا …

Leave a Reply

Your email address will not be published. Required fields are marked *