حضرت عمر بن خطاب رضی اللہ عنہ کی چھ نصیحتیں کیں ہیں<جو آدمی زیادہ ہنستا ہے اس کا رعب ختم ہوجاتا ہےجو مذاق زیادہ کرتا ہے ، لوگ اس کو ہلکا اور بے حیثیت سمجھتے ہیں جو باتیں زیادہ کرتا ہے ، اس کی لغزشیں زیادہ ہوجاتی ہیں؟ جس کی لغزشیں زیادہ ہوجاتی ہیں، اس کی حیاء کم ہوجاتی ہے جس کی حیاء کم ہوجاتی ہے اس کی پرہیز گاری کم ہوجاتی ہے جس کی پرہیز گاری کم ہوجاتی ہے اس کا دل مردہ ہوجاتا ہے حضرت عمر فاروق رضی اللہ عنہ سے روایت ہے : کہ رسول اللہ ﷺ نے ہمیں صدقہ کا حکم فرمایا: اس وقت میرے پاس کافی مال تھا ، میں نے کہا کہ اگر کسی روز میں حضرت ابو بکر صدیق رضی اللہ عنہ سے سبقت لے جا سکا، تو آج کا دن ہوگا۔ پس میں نصف مال لے کر حاضر ہوگیا، رسول اللہ ﷺ نے فرمایا: کہ گھر والوں کےلیے کتنا چھوڑا ہے<عرض گزار ہوا کہ اس کے برابر حضرت ابو بکر صدیق رضی اللہ عنہ اپنا سارا مال لے آئے۔ آپ ﷺ نے فرمایا: اے ابو بکر صدیق رضی اللہ عنہ اپنے گھر والوں کے لیے کیا چھوڑ ا ہے< عرض گزار ہوئے ، ان کے لیے اللہ اور اس کے رسول کو چھوڑ آیا ہوں! میں نے کہا میں ان سے کبھی نہیں بڑھتا سکتا !!حضرت عمر فاروق رضی اللہ عنہ نے ارشاد فرمایا: تقوی کی بغیر عقل درست نہیں ہوسکتی ؟ انصاف کے بغیر بادشاہت درست نہیں ہوسکتی ؟ مالداری بغیر سخاوت کے درست نہیں ہوسکتی ؟ علم کے بغیر فضیلت درست نہیں ہوسکتی خو ف خدا کے بغیر کامیابی درست نہیں ہوسکتی خاندان کے درستی، بغیراد ب کے نہیں ہوسکتی؟ قناعت کے بغیر فقیر درست نہیں ہوسکتا امن کے بغیر خوشی درست نہیں ہوسکتی عاجزی کے بغیر بلندی درست نہیں ہوسکتی ؟ نبی کریم ﷺ نے فرمایا: اے عمر رضی اللہ عنہ نے فرمایا: اے عمر! اللہ کی قسم تو جس راستے پر چلتا ہے تیرے ڈر سے شیطان وہ راستہ چھوڑ دیتا ہے۔
