انسان کتنا ہی گ ن ا ہ گار کیوں نہ ہو اللہ تعالیٰ اس کے لیے دعا اور رزق کے دروازے کبھی بند نہیں کر تا۔ جب تمہیں اگلی نماز کا اتنظار ہو تو سمجھ لینا کہ اللہ تعالیٰ نے تمہاری پہلی نماز قبول کر لی۔ مجھے روز یہ الفاظ ہمت دیتے ہیں کہ اے میرے بندے گھبرا مت میں تیرے ساتھ ہوں۔ جب تقدیر پر شکوہ ہونے لگے تو یہ بات یاد کر لینی چاہیے کہ یہ شیط ان کا پہلا وار ہے اس کے بعد شیط ان آپ کو مایوسیوں کے اندھیرے میں بہت سہو لت کے ساتھ لے جا ئے گا اس لیے قسمت سے شکوہ نہیں کر یں اور امید کا دامن ہاتھ سے کبھی نہ چھوڑ یں۔ اللہ تعالیٰ کی ذات پر کامل یقین رکھیں وہ چاہے تو سب کر سکتا ہے۔ جب کوئی تم کو بے وجہ رلا ئے تو ا س یقین کے ساتھ اپنے آنسو صاف کر لینا کہ زندگی کے کسی بھی موڑ پر وہ تم سے زیادہ روئے گا بے شک اللہ تعالیٰ بہترین انصاف کر نے والا ہے۔
کسی انسان کو کھانا کھلا کر یہ مت سوچیں کہ ہم نے اس کو کھانا کھلا یا یا کوئی ہمارا کھا نا کھا گیا۔ بلکہ یہ سو چیں کہ یہ رزق ہمیں شاید اس انسان کے نصیب سے ہی ملا ہو، ہماری کیا اوقات ہے کہ ہم کسی کو کچھ دے سکیں یہ تو اللہ تعالیٰ کی ہی رحمت ہے جو کہ ہماری عزت بنائے ہو ئے ہے۔ معاف کر کے آگے نکل جا ئیں ان سب لوگوں کو جنہوں نے دل دکھا یا تہمت لگا ئی یا برا بھلا کہا آپ کے لیے غلط بات کہیں اور آپ کو پریشان کیا یقین جا نیں آپ کا رب کچھ نہیں بھولتا اور جب وہ حساب برابر کر تا ہے تو نا انصافی نہیں کر تا۔ میں بہت خوش ہوں کیوں کہ مجھے کسی سے کوئی امید نہیں سوائے اللہ تعالیٰ کی ذات کے وہی میرا رب ہے وہی میرا سب ہے۔ جو فیصلہ میرا رب کر تا ہے یقین جانو عرش سے فرش تک وہی بہترین ہو تا ہے۔ شکر ادا کر تے رہا کر و اس رب کا جو برداشت سے زیادہ دکھ نہیں دیتا
لیکن اوقات سے زیادہ سکھ زور دیتا ہے۔ اگر تمہارے رزق میں سے کسی غیر کی بھی ضرور ت پوری ہو رہی ہے تو تم خوش قسمت ہوں کیونکہ تمہارا ر تمہارا رزق پاک کر رہا ہے۔ ادب کا دروازہ اتنا چھوٹا اور تنگ ہو تا ہے کہ اس میں داخل ہو تے وقت سر کو جھکا نا پڑتا ہے۔ جب انسان محدود خواہشوں اور ضرورتوں کا پابند ہو تا ہے اسے زیادہ جھوٹ بولنے کی ضرورت بھی پیش نہیں آتی۔ بے شک اللہ کسی شخص کو اس کی برادشت سے زیادہ تکلیف نہیں دیتا۔ رب اگر دے تو کوئی چھین نہیں سکتا۔ اگر وہ چھین لے تو کوئی دے نہیں سکتا۔ انسان کا ٹوٹنا اللہ پاک کی طرف سے بلا وا ہے جسے اللہ اپنی طرف بلا نا چاہے اسے تھوڑی سی آزمائش میں ڈالتا ہے تا کہ وہ اللہ تعالیٰ کی طرف رجو ع کر لے اور اللہ پاک اسے تھام لیں۔