Home / آرٹیکلز / “زندگی سے منہ نہ موڑو”

“زندگی سے منہ نہ موڑو”

آئینہ میں اپنا چہرہ دیکھ کر اسے خود سے نفرت ہو گئی ، ایسڈ سے جھلسی ہوئی جلد اور جلے ہوۂے بال جھلسے ہوۂے کان دیکھ کر امنہ نے زندگی جینے کی امید چھوڑ دی تھی . ایک وقت تھا جب یہ لڑکی زندگی کو کھل کر جیا کرتی تھی.وہ زندگی میں کچھ بننا چاہتی تھی کچھ کرنا چاہتی تھی,ایک دن کالج کے کچھ لڑکے امنہ کو تنگ کرنے لگے کالج میں اور کالج سے باہر امنہ کا جینا مشکل کر رکھا تھا.ایک دن ان لڑکوں نیں اپنی ہر حد پار کر دی امنہ کو اکیلا دیکھ کر زیادتی کرنے کی کوشش کرنے لگے کسی طرح آمنہ اپنے آپ کو بچانے میں کامیاب ہو گئ,کچھ دنوں بعد آمنہ امتحان دینے کے لیے کالج کی بس کا بس سٹاپ پر انتظار کر رہی تھی کہ اچانک موٹر سائیکل پر سوار دو لڑکے آۂے اور آمنہ کے پاس آکر رک گئے اور تیزاب سے بھری بوتل آمنہ کے منہ پر پھینک کر وہاں سے فرار ہو گئے. وہا ں موجود کچھ لوگ آمنہ کو ہسپتال لے گئے اور آمنہ کے موبائل کے ذریعے آمنہ کے گھر اطلاع کر دی گئی. ڈاکٹرز آمنہ کی جان بچانے میں تو کامیاب ہو گئے مگر آمنہ کا چہرہ نہ بچا سکے . آمنہ کو ڈاکٹرز نے سرجری کروانے کا مشورہ دیا مگر آمنہ کا تعلق ایک غریب گھرانے سے تھا امنہ کے گھر والوں کے پاس سرجری کروانے کے لیے پیسے موجود نہ تھے اس لیے
سرجری نہ کروا سکے مگر آمنہ جس نے زندگی جینے کی امید چھوڑ دی تھی دنیا کا سامنا کرنے کی ہمت ناجانے کہا سے آئی اور آمنہ نے ہمت نہ ہاری جب بھی آمنہ اپنا چہرہ دیکھتی اسے خود سے نفرت ہونے لگتی اس کے باوجود آمنہ مختلف این جی اوز گئی اللہ کی کرنی کہ آمنہ کی محنت رنگ لے آئی. ایمان نامی ان جی او کی مالک (جس کا نام اجالا تھا) نے آمنہ کی سرجری کروائی اور ڈاکٹرز نے آمنہ کے چہرے کو کچھ بہتر بنانے کی کو شش کی ڈاکٹرز سرجری
میں کامیاب تو ہو گئے مگر آمنہ کے چہرے کو مکمل توڑ پر بہتر نہ کر سکے آمنہ نے سرجری کے بعد اپنا نیا چہرہ قبول تو کر لیا اور اپنی زندگی میں کچھ کرنے کی آس لے کر اپنی پڑھائی مکمل کرنے لگی. آمنہ نے(ایمان این جیو جس کی مالک نے امنہ کی سرجری کروائی تھی) این جی او کے ساتھ مل کر اپنے جیسی لڑکیوں کی مدد کرنے اور ان کو خوشگوار زندگی کی طرف راغب کرنے کی کوشش میں لگ گئی. آمنہ نے ان لڑکوں کے خلاف بھی کیس کیا اور تیزاب کو ملک میں بکنیں پر روک تھام کے لیے بھی اپیل کی اور ان دونوں کیسوں کو جیتنے کے لیے آمنہ نے بہت محنت کی اور این جی او کی مالک (مس اجالا) نے آمنہ کی ہرقدم پر مدد کی. آخر میں ہار ہمیشہ ظلم کی ہو تی ہے آمنہ دونوں کیس جیت گئ اور ہر لڑکی کے لیے ایک مثال قائم کر گئی کہ دنیا سے ڈرنے کے بجائے دنیا کی انکھوں میں انکھیں ڈال کر ظلم کے خلاف لڑوں اور جیت کر دیکھاوں جس طرح آمنہ لڑی. آمنہ دنیا کی ہر لڑکی کے لیے ایک مثال بن گئی.

About admin

Check Also

دو مریض اسپتال میں بستروں پر تھے

دو مریض اسپتال کے بستروں پر لیٹے ہوئے تھے ایک شخص بیٹھنے کے قابل تھا،اس …

Leave a Reply

Your email address will not be published. Required fields are marked *