ماں پریشان نہ ہونا.. میں جلدی فون کروں گا… میں تھوڑی دیر کے لئے سو گیا ہوں… پریشان نہ ہونا تھک گیا تھا.. آنکھ لگ گئی ہے.. یورپ کا راستہ بہت لمبا ہے نا… ماں جب گھر سے نکلا بہت خوش تھا نا.. خواب بھی بہت تھے… اپنے چھوٹے بہن بھائیوں کے لئے بہت کچھ جو کرنا تھا.. اور ماں آپ کو اور ابا کو بھی حج کروانا تھا… بھائی کو ڈاکٹر اور ننھی پری کو اچھے کالج میں پڑھوانا تھا… ماں کوئٹہ سے ایران پہنچ آیا تھا پھر ترکی بھی پہنچ آیا تھا… راستے میں بے شمار ہڈیاں دیکھی تھی ماؤں کے لالوں کی… ترکی سے آگے کا سفر مشکل تھا ایجنٹ بہت مارتا تھا.. پیاس بھی لگ رہی تھی. بھوک کی وجہ سے کمزوری ہو گئی تھی.. ایک جگہ پاؤں پتھر سے پھسل گیا… ٹانگ کو چوٹ لگی… ماں اس ظالم نے بہت مارا… بہت رویا… اب چلا نہ جارہا تھا… ماں درد کی شدت نے بے بس کردیا… اس ظالم نے وہی ٹھوکر مار کر پھینک دیا اور باقی قافلے کو لیکر آگے چل پڑا… ماں کسی نے میری طرف نہیں دیکھا.. سب چل دیئے… میں تڑپتا رہا بھوک سے پیاس سے… ماں پھر کیا ہوا کچھ بیان نہیں کر سکتا… کیونکہ تجھ کو بہت دکھ پہنچے گا… ماں میں بہت تڑپا… ہر طرف ریت ہی ریت تھی.. پھر بس میں سو گیا… میرے گوشت کو کسی نے نوچ دیا… ماں میری گھڑی سلامت ہے… ماں ابھی میں ریت سے اٹھ نہیں سکتا… مگر پریشان نہ ہونا.. جو قرض لیا تھا یورپ جانے کے لئے… اسکے لئے پریشان نہ ہونا… ماں…. ماں… ماں… رونا نہیں… تو انتظار کرتے کرتے عمر نہ گزار دینا… میں جلد لوٹ آؤں گا دعا کرنا….پر جو باقی یورپ آنے والے ہیں انکو میرا یہ خط ضرور پڑھنے کو دینا… ماں مجھے معاف کر دینا.. بہن بھائیوں کو سلام اور پیار کرنا… میرا انتظار نہ کرنا…مجھے معاف کرنا… شاید میں اٹھ سکوں گا کہ نہیں……؟
یا رب العالمین سب ماؤں کے لاڈلوں کی حفاظت فرمانا..😢😢😢. آمین ثم آمین