Home / آرٹیکلز / نیک بیوی

نیک بیوی

ایک شخص نے پہلی بار بیوی پہ ہاتھ اٹھایا جس سے بچے خوف زدہ ہوکر رونے لگے۔ بچوں کا حال دیکھ کر بیوی رنجیدہ ہوکر روتے ہوئے کہنے لگی؛ “میں بچوں کی وجہ سے رو رہی ہوں۔ میں تیری شکایت کروں گی..

تیرا یہ خیال ہے کہ تم دروازے کھڑکیاں بند کرکے مجھے روک لو گے تو یہ ممکن نہیں ہے۔”

یہ کہہ کر بیوی حمام کی طرف چل پڑی۔ شوہر نے سمجھا شاید یہ حمام کی کھڑکی سے نکلنے کی حماقت کرے، اس لیے شوہر کھڑکی کے پاس گیا. مطمئن ہونے کے بعد وہ اندر آیا اور اس کے حمام سے باہر نکلنے کا انتظار کرنے لگا۔

جب وہ حمام سے باہر نکلی تو چہرہ وضو کے پانی سے تر تھا اور لبوں پہ پیاری سی مسکراہٹ سجا رکھی تھی۔

بیوی نے کہا: ‘میں تیری اس سے شکایت کروں گی جس کے نام کی تو قسم اٹھاتا ہے۔ اس سے مجھے تیری بند کھڑکیاں بند دروازے سمیت کوئی بھی چیز نہیں روک سکتی، اور اس کے دروازے کبھی بند نہیں ہوتے ہیں۔”

شوہر نے اپنا رخ بدلا اور کرسی پر بیٹھ کر خاموشی کے ساتھ گہری سوچ میں ڈوب گیا۔۔

اندر جا کر بیوی نے نماز ادا کی اور خوب لمبا سجدہ کیا۔ شوہر یہ سب دیکھ رہا تھا۔ جب وہ نماز سے فارغ ہوکر بارگاہِ ایزدی میں دعا کے لئے اپنے ہاتھوں کو اٹھانے لگی تو شوہر اس کی طرف لپکا اور ہاتھوں کو پکڑ لیا اور کہا؛ “اللہ کی بندی سجدے میں کی گئی بددعائیں کافی نہیں ہیں؟؟”

بیوی نے کہا؛ “تیرا کیا خیال ہے کہ میں اتنی جلدی اپنے ہاتھ نیچے کر لوں گی؟”

شوہر نے کہا: “بخدا! ۔۔یہ سب مجھ سے غصہ میں ہوا ہے. میں نے قصداً نہیں کیا. ”

بیوی بولی: “اسی لئے میں تیرے لئے دعا پر اکتفا نہیں کرسکتی۔ بددعائیں تو میں نے شیطان کے لئے کررہی تھی جس نے تجھے غصہ دلایا، میں اتنی احمق نہیں ہوں کہ اپنے شوہر اور شریکِ حیات کے لئے بددعا کروں۔”

یہ سن کر شوہر کے آنسو بہنے لگ گئے اور کہا کہ میں وعدہ کرتا ہوں اب کبھی آپ کو دکھ نہیں دونگا۔

۔

یہ ہی وہ نیک بیوی ہے جس کے بارے میں اللہ اور اس کے رسول نے خیر خواہی کی تاکید کی تھی۔۔

About admin

Check Also

دو مریض اسپتال میں بستروں پر تھے

دو مریض اسپتال کے بستروں پر لیٹے ہوئے تھے ایک شخص بیٹھنے کے قابل تھا،اس …

Leave a Reply

Your email address will not be published. Required fields are marked *