ایک گاؤں میں ایک لڑکی کی شادی تھی پرانا زمانہ تھا , جب لڑکیاں کم عمری میں ھی بیاہ دی جاتیں تھیں, شادی کے دن ہر رشتہ دار لڑکی کو اپنی طرف سے سمجھا رہا تھا کہ نکاح کے وقت جو الفاظ مولوی صاحب ادا کریں تم نے بھی حرف بہ حرف وہی الفاظ ادا کرنے ھیں , تاکہ نکاح میں کوئی خلل نہ پڑے , لڑکی بھی اچھی طرح سمجھ گئی, نکاح کے وقت نکاح خواں صاحب آئے اور یوں گویا ھوئے “پڑھو بیٹا ,لا الہ ” لڑکی نے جوں کے توں الفاظ ادا کیے ,”پڑھو بیٹا لا الہ” مولوی صاحب کو اس ردعمل کی توقع نہ تھی لڑکی کو سمجھاتے ھوئے بولے, ” نہیں بیٹا کہو لا الہ” لڑکی پھر بولی
,”نہیں بیٹا کہو لا الہ” مولوی صاحب کی تو واقعی سّٹی گم ھو گئی کریں تو کیا کریں , با دل نخواستہ بولے , “بیٹا نکاح میرا نہیں تمہارا ھے تم نے کہنا ھے لا الہ” لڑکی اپنی جگہ سچی پھر بولی, “بیٹا نکاح میرا نہیں تمہارا ھے, تم نے کہنا ھے لا الہ” لو پڑھا لو نکاح ,😱😱😱 شادی کے دن دلہا یا دلہن کو اتنا بھی پریشرائز نہ کریں کہ انکی اپنی عقل ماؤف ھو جائے 😁😁😁
