Home / آرٹیکلز / حسابِ محشر

حسابِ محشر

کیا ہم ابھی تک بڑے نہیں ہوئے…؟؟
بچہ ماں کے آس پاس کھیل رہا ہوتا ہے. ماں کے ساتھ سہیلیاں بیٹھی ہیں. ماں سہیلی کے بچے کو گود میں اٹھاتی ہے. بچہ یہ دیکھ کر کھیل چھوڑ کر ماں کی طرف لپکتا ہے. ماں اسے بھی گود میں لپیٹ لیتی ہے. لیکن بچہ دوسرے بچے کو گود سے نکالنے کیلئے دھکے دیتا ہے. روتا ہے. یہاں تک کہ سہیلی ہنس کر اپنے بچے کو گود میں اٹھا لیتی ہے.

یہ محبت انسانی فطرت میں ہے. جب ہم چھوٹے ہوتے ہیں تو اس محبت کو صرف اپنا حق سمجھتے ہیں. جیسے جیسے شعور اتا ہے محبت بہت محبت سے سمجھاتی ہے محبت حق لینے میں نہیں حق ادا کرنے میں ہے. اسی ادائیگی حقوق کو حقوق العباد کہا جاتا ہے. روز محشر جب میدان حساب آباد ہوگا تب ہر انسان کیلئے سب سے مشکل ان ہی حقوق العباد کا حساب ہے. اللہ رب العزت اپنے حقوق تو شائد معاف کردے. لیکن ایک بندے کے دوسرے بندے پر حقوق کا حساب ہمارے باہمی لین دین پر ہوگا.

کیا ہمیں اس حساب کا احساس ہے.؟ ارشادِ رب ذوالجلال ہے اِنَّ اللّـٰهَ يَاْمُرُ بِالْعَدْلِ وَالْاِحْسَانِ وَاِيْتَـآءِ ذِى الْقُرْبٰى وَيَنْـهٰى عَنِ الْفَحْشَآءِ وَالْمُنْكَرِ وَالْبَغْىِ ۚ يَعِظُكُمْ لَعَلَّكُمْ تَذَكَّرُوْنَ ’’بے شک، اﷲ تعالیٰ اعتدال ، احسان اور اہل قرابت کو دینے کا حکم کرتاہے، کھلی بُرائی ، مطلق بُرائی اور ظلم کرنے سے منع فرماتاہے، اﷲ تعالیٰ تمہیں اس لیے نصیحت فرماتاہے کہ تم نصیحت قبول کرو۔‘‘ (سورۃ النحل۔آیت 90) سرورِ کونین سیّدی آنحضرت محمدمصطفی صلّی اللہ علیہ وآلہ وسلّم کا ارشادِ مبارکہ ہے :’’مسلمان وہ ہے، جس کی زبان اور ہاتھ سے مسلمان محفوظ رہیں۔‘‘(مشکوٰۃ)

About admin

Check Also

دو مریض اسپتال میں بستروں پر تھے

دو مریض اسپتال کے بستروں پر لیٹے ہوئے تھے ایک شخص بیٹھنے کے قابل تھا،اس …

Leave a Reply

Your email address will not be published. Required fields are marked *