Home / آرٹیکلز / تو اپنی دانائی کم کر لے تاکہ بدبختی کم ہو جائے

تو اپنی دانائی کم کر لے تاکہ بدبختی کم ہو جائے

ایک دیہاتی اونٹ پر گندم کا بورا لے کر جا رہا تها- وزن دونوں طرف برابر رکهنے کے لیے اس نے ایک طرف گندم کا بورا اور دوسری طرف ریت کا بورا رکها ہوا تها- اونٹ وزن زیادہ ہونےکی وجہ سے تهک گیا-

ایک سوال کرنے والے نے اس سے پوچها تم نے کیا بهرا ہوا ہے؟- وہ بولا: ایک بورے میں گندم اور وزن برابر کرنے کے لیے دوسرے بورے میں ریت ہے-

عقل مند نے کہا: بجائے ریت بهرنے کے گندم کو ہی آدها آدها بهر لیتے- دیہاتی کی عقل میں یہ تجویز نہ آئی تهی- وہ بہت خوش ہوا- اس نے پوچها: اے دانش مند! اپنا احوال بتا؟ تو بادشاہ ہے یا وزیر ہے؟ تو کتنا امیر ہے؟

تو بہت عقل مند ہے ‘ تیرے پاس تو خزانے ہوں گے- اس نے کہا: میرے پاس کچھ نہیں ہے- روٹی کی امید پر مارا مارا پهرتا ہوں – دیہاتی نے کہا اتنی عقل کے ہوتے ہوئے اتنی غربت ‘ تنگی اور افلاس بدبختی کی علامت اور دلیل ہے-

تیرا ساتھ میرے لیے بہتر نہیں- میری بےوقوفی تیری عقل سے بہتر ہے- تو اپنی عقل اور دانائی کو کم کر لے تاکہ بدبختی کم ہو جائ

About admin

Check Also

دو مریض اسپتال میں بستروں پر تھے

دو مریض اسپتال کے بستروں پر لیٹے ہوئے تھے ایک شخص بیٹھنے کے قابل تھا،اس …

Leave a Reply

Your email address will not be published. Required fields are marked *