Home / آرٹیکلز / ”سچی دوستی کا قصہ” .

”سچی دوستی کا قصہ” .

ایک سعودی تاجر کا بیان ہے کہ میں اور میرا دوست شہر میں تجارت کرتے تھے۔ ایک دن میں جمعہ کی نماز کے لۓ مسجد گیا۔ نمازِ جمعہ کے بعد جنازے کا اعلان ہوا۔ ادائیگی کے بعد لوگوں نے ایک دوسرے سے پوچھنا شروع کر دیا۔ یہ جنازہ کس کا ہے پتہ چلا کہ یہ جنازہ میرے دوست کا ہے۔ جو گزشتہ رات دل کا دورہ پڑنے سے انتقال کر گیا تھا۔ مجھے سن کر انتہائی صدمہ پہنچا۔ یہ تب کی بات ہے جب موبائل فون عام نہیں ہوا کرتے تھے۔ چند مہینے گزرنے کے بعد وہاں کے ایک دکاندار نے مجھ سے بات کی کہ مرحوم سعود کے حصے میرے تین لاکھ ریال ہیں۔ تو آپ میرے ساتھ چلیں اور ان کے بیٹوں سے جا کر بات کریں۔ یہ بات پہلے سے میرے علم میں تھی کہ سعود کے زمے یہ قرض ہے۔

چنانچہ ہم ان کے بیٹوں سے جا کر ملے تو انہوں نے بغیر ثبوت کے رقم لوٹانے سے صاف انکار کر دیا۔ اور کہا کہ ہمارے باپ نے صرف چھہ لاکھ ریال چھوڑا ہے اگر ہم آپ کو تین لاکھ ریال دے دیں تو ہمارے پاس کیا بچے گا۔ ہم واپس آگۓ۔

یہں وقت گزرتا گیا لیکن ہر وقت مجھے یہی خیال ستاتا رہتا کہ نہ جانے قرض نہ چکانے کی وجہ سے اس جے ساتھ قبر میں کیا بیت رہی ہوگی۔ ایک دن میں نے اپنے پیارے دوست کا قرض اتارنے کا عظم کر لیا۔

میں نے اپنی دکان سامان سمیت فروخت کردی اور دیگر کچھ سامان بھی ملا کر چار لاکھ ریال جمع ہو گۓ۔ میں نے دوست کا قرض ادا کردیا۔

اس کے کچھ دن بعد وہ شخص آیا جسے میں نے قرض لوٹایا تھا۔ اس نے کہا کہ میں نے سنا ہے کہ آپ نے اپنا سب کچھ بیچ کر یہ قرض ادا کیا ہے لہذٰا میں ایک لاکھ سے دستبردار ہوتا ہوں۔ اور اس بات کا تزکرہ مارکیٹ میں بھی کیا کہ ایک دوست نے دوستی کا حق ادا کر دیا۔ چند دن بعد مجھ سے دیگر تاجروں نے رابطہ کیا اور کاروبار میں شراقت کی پیشکش کی۔

اور ایسے مجھے اس سب سے کہیں زیادہ حاصل ہوگیا جو میں نے اپنے مرحوم دوست کا قرض ادا کرنے پر خرچ کیا تھا۔

About admin

Check Also

دو مریض اسپتال میں بستروں پر تھے

دو مریض اسپتال کے بستروں پر لیٹے ہوئے تھے ایک شخص بیٹھنے کے قابل تھا،اس …

Leave a Reply

Your email address will not be published. Required fields are marked *