اکثر لوگوں سے سننے کو ملتا ہے کہ اگر عورت اپنے ساس سسر کو بھی اپنے ماں باپ سمجھے تو سب کی ذندگی سکون سے گزرے ۔مگر میں کبھی اپنے ساس سسر کو اپنے ماں باپ جیسا نہیں سمجھ سکتی ۔
اگر میں ساس کو ماں سمجھتی تو شاید تین، تین دن کچن میں نہ جاتی اپنے من پسند پکوان بنواتی اپنی مرضی سے سوتی اپنی مرضی سے اٹھتی ۔
اگر میں سسر کو باپ سمجھتی تو روز کوئی نئی فرمائش کرتی ہر بات پہ ضد کرتی گھر میں شہزادیوں کی طرح رہتی ۔
ہاں میں ساس کو ساس اور سسر کو سسر ھی سمجھتی ہوں اس لیئے بغیر کہے ان کے ٹائم سے پہلے کھانا تیار ہوتا ہے ان کے ٹائم پر ان کو چائے ملتی ہے انکو جب کہیں جانا ہو کپڑے استری کیئے ملتے ہیں ۔
اور میں ایسا اس لیئے کرتی ہوں کیونکہ مجھے پتا ہی کہ وہ میرے شوہر کہ ماں باپ ہیں میرے ذہن میں چاہے جتنے انتشار ہوں پر مجھے پتا ہے میرے شوہر کو سکون اسی وقت ملے گا جب وہ اپنے ماں باپ کودیکھ کر سکون محسوس کریں گے ۔
اللہ تعالیٰ سب کے گھریلو جھگڑوں کو اختتام تک پہنچائیں ۔۔۔۔۔ آمین ثم آمین ۔۔