شادی کی ایک تقریب بڑے دھوم دھام سے جاری تھی دلہا دلہن بری شان و شوکت کے ساتھ اسٹیج پر بیٹھے تھےـ
دلہن نے دلہا کے کان میں کہا : اپنی ماں کو اسٹیج سے اتار دو ، کیوں کہ میں اسے ناپسند کرتی ہوں ، دلہا نے مائک اٹھایا اور تین دفعہ اعلان کیاـ
مجھ سے میری ماں کون خریدے دے گا ۔حاضرین پر سناٹا طاری ہوگیا پھر دلہا بولا میں اپنی ماں کو خود ہی خریدوں گا اس نے شادی کی انگوٹھی اتار کر پھینک دی
اور دلہن کو طلاق دے دی اور اپنی اماں کے قدموں میں بوسہ دیتے ہوئے کہا میں نے فائدے کا سودا کیا ہے ۔حاضرین میں سے ایک آدمی نے اسی وقت کھڑے ہو کر اعلان کیا میں اس نوجوان کے ساتھ اپنی بیٹی کا نکاح کرتا ہوں اور کہا اس سے بہتر میری بیٹی کو خاوند نہیں مل سکتاـ
یہ کر کے اس نوجوان نے دنیا بھی کما لی اور اپنی جنت یعنی ماں بھی۔ دنیا میں مجھے جو بھی ملا جتنا بھی ملا ہے سب کچھ میری ماں کی دعاؤں کا صلہ ہے۔