بڑے دکھ کی بات ہے اسلامی شعائر، اسلامی عقیدے کے برخلاف مسئلے اس مہینے میں آپ دیکھیں گے۔ مسلمان میت کا سوگ اسلام میں کتنے دن ہیں؟ میت کا سوگ مسلمان میت کا دن تین ہے۔ اور ایک رشتہ اللہ نے بنا دیا۔ جس میں سوگ کی مدت کو بڑھا دیا۔ اگر عورت کا خاوند فوت ہوجائے۔ اس کا چار ماہ دس دن سب سے بڑا سوگ اگر شریعت میں ہے تو اس عورت کے لیے ہے اور یہ سوگ کی کونسی قسم ہے چود ہ سو برس گزر جائیں ۔ ہرسال انہی دنوں میں سوگ منانا ہے۔ انہی دنوں میں ماتم کرنا ہے۔ انہی دنوںمیں نوحہ کرنا ہے۔ یہ باتیں کوئی مولوی نہیں کہا رہا۔ رسول اللہ ﷺ نے کی ہیں۔ اللہ کے لیے ۔
جو غیرمتعصب ہمارے بھائی ہیں۔ سوچیں ، سمجھیں ، غور وفکر کریں۔ تمہاری اپنی کتابوں میں بھی ماتم کس سن میں آیا؟ اسی پر غور کرلو۔ اگر یہ شریعت کا حصہ ہوتا۔ تو صحابہ کے دور ، حضرت حسین کے ساتھیوں کے دور سے شروع ہوجاتا۔ تمہاری کتابوں کے مطابق کب سے آیا؟ اور رسول اللہﷺ کی بات سمجھ لو۔ کہ جس نے نوحہ کیا۔ رسول اللہ ﷺنے فرمایا جو عورت نوحہ کرے ، گریہ زاری کرے۔ نوحہ کرے۔ بالوں کو نوچے۔ اور ت وبہ کے بغیر مرجائے۔ میں امت ﷺ اس کی سفارش بھی نہیں کروں گا۔ ہر مسلمان کی ایک مرتبہ سفارش ہوجانی ہے۔ رسول اللہﷺ نے اگلی حدیث میں یہ کہا کہ جو گریبان کو چاک کرے۔ اور سینہ کو پیٹے ۔ اپنے رخسار کو تھپڑ مارے۔ وہ امت محمدیہ کا حصہ نہیں ہے۔
امت محمدیہ کا حصہ ہوگا تو سفارش ہوگی ۔ جب حصہ نہیں ہے۔ تو بات سمجھ آگئی ۔سفارش نہیں ۔ جو بغیر ت وبہ کیے ، نوحہ کرتے ہوئے گریبان کو چاک کرتے ہوئے مرگیا۔ حد یث رسول ہے کہ آ پ ﷺ نے فرمایا کہ قیامت کے دن اس کو تیزاب کا لباس پہنا یا جائےگا۔ اور دوسری روایات میں کیا ہے؟ آگ کا لباس پہنا یا جائےگا ۔ تیزاب او رآگ میں کوئی فرق نہیں ہے۔ تیزاب سے بھی جسم جل جاتا ہے۔اور آگ سے بھی جسم جل جاتا ہے۔ یہ باتیں شریعت اور دین کا حصہ نہیں ہیں۔ آپ بتائیں ۔ جس دین اسلام کے اندر مسلمان کے خ ون کا قطرہ کعبہ سے زیادہ قیمتی ہو۔ جو دین خود کشی سے منع کرے ۔ اپنے مارے پیٹنے اور اپنا خ ون بہانے کا کیا فائدہ۔ اگر خ ون بہانا ہے۔ جا کر کسی بیت المقدس کو آزاد کرا لو۔