Home / آرٹیکلز / ”مرد کے دل و دماغ پر حکمرانی کرنی ہے تو ایک کام کرو؟“

”مرد کے دل و دماغ پر حکمرانی کرنی ہے تو ایک کام کرو؟“

زندگی میں سب سے زور دار تھپڑ بھروسہ مارتا ہے۔ محبت سب سے بانٹنی چاہیے مگر کو بس کسی ایک سے بانٹنا چاہیے۔ محبت تو اللہ کی صفت ہے محبت کرنےوالا شخص بدکردار نہیں ہوتا۔ رب کی محبت کے علاوہ ہر محبت کو زوال ہے۔ ہر انسان سکون کی تلاش میں ہے۔ کسی دوسرے کا سکون برباد کرکے۔ بندے اور اللہ کی محبت میں فرق یہ ہے کہ بندے کی محبت ہمیشہ انسان کی بڑی کمزوری بن جاتی ہے۔

اور اللہ کی محبت انسان کی سب سے بڑی طاقت بن جاتی ہے۔ جو لوگ ہمیں خود کشی کےمقام تک لاتے ہیں کیا وہ واقعی اس قابل ہوتے ہیں کہ ان کی خاطر اپنی جان لی جائے؟ جب اس دنیا میں کسی کے کردار ، وجود اور روح پر لگے زخموں کو کہیں سے بھی مرہم نہ مل پائے تو اسے دوسری دنیا جانے والے اپنے بہت یاد آتے ہیں۔ مرد کے دل ودماغ پر حکمرانی کرنی ہے۔ تو اس سے تیز آواز میں بات مت کریں۔ بلکہ اسے آزاد چھوڑ دیں۔

کیونکہ جتنا مرد کے پیچھے بھا گو گے وہ آگے بھاگے گا۔ کسی ایسے کے ساتھ رہو جو تمہارے ہونے پر رب کا شکر ادا کرتاہو۔ جب ایک لڑکی شادی کےبعد چھوٹی چھوٹی باتوں پر ہنسنا بند کردے۔ تو سمجھ لیں کہ اس کی شادی شدہ زندگی کا اصل امتحان شروع ہوچکا ہے۔ شادی شدہ لڑکیاں اپنے گھر میں جتنی بھی امیر ہوں ماں باپ کے گھر سے ملنے والے چھوٹے سے تحفے پر بھی خوشی سے نہا ں ہوجاتی ہیں۔

شادی کے بعد لڑکی جب پہلی بار اپنی ماں کے گھر آتی ہے۔ تو ماں اس کے چہرے کو دیکھ کر ہی سمجھ جاتی ہے۔ کہ وہ اپنے شوہر سے مطمئن ہے کہ نہیں۔ زندگی میں ایک وقت ایسا بھی آتا ہے ۔ جب انسان کے پاس دنیا کی ساری خوشیاں ہوتی ہیں۔ پر وہ خوش نہیں ہوتا۔ کبھی کبھی آپ کو بڑا مان ہوتا ہے۔ کسی پر یہ بندہ مجھے ضرور سمجھے گا کوئی سمجھے نہ سمجھے اورپھر وہی آپ کو سب سےزیادہ غلط سمجھ لیتا ہے۔

زندگی میں کوئی شخص ایسا ہونا چاہیے جس پر آپ اعتبار کرسکیں۔ جب آپ لڑکھڑائیں تو سہارا دے سکیں۔ گریں تو اٹھا سکے ۔ اور جب آپ ہمت ہاررہے ہوں تو آپ کی ہمت بندھائے۔ خوشی میں آپ کا ساتھ دے ۔ آپ کے ساتھ خوشی منائے۔ اور غم میں کبھی آپ کو تنہاء نہ چھوڑے ۔ اگر بد قسمتی سے آپ کو کوئی ایسا شخص میسر نہیں ۔ تو آپ کسی کے لیے ایسا شخص بن جائیں۔ شاید آپ کے نصیب کسی کا مسیحا بننا لکھا ہو۔

About admin

Check Also

دو مریض اسپتال میں بستروں پر تھے

دو مریض اسپتال کے بستروں پر لیٹے ہوئے تھے ایک شخص بیٹھنے کے قابل تھا،اس …

Leave a Reply

Your email address will not be published. Required fields are marked *