شیخ عبد القادر جیلانی ؒ فرماتے ہیں امید خوشی سے قرض پر دی گئی رقم ہے۔ جو آدمی اپنے آپ پر اعتماد نہیں رکھتا وہ کچھ بھی نہیں کرسکتا۔ مسکرانا شکست خوردہ کی ڈھال ہے۔ مردوں میں سب سے بہتر وہ شخص ہے جو دوسروں کےلیے سب سے زیادہ فائدہ مند ہے۔ جو ایک ساتھ مل کر دماغ میں شامل ہوتا ہے۔ وہ سچ کہہ رہا ہے جھوٹ بولنے سے علیحدگی کےسوا کوئی اور مقصد حاصل نہیں ہوتا۔ اخلاقیات کی کتابوں میں ضمیر بہترین ہے ، لہٰذا ہمیں ہمیشہ اس کا حوالہ دینا چاہیے۔ اگر ہم اس کے دکھائے ہوئے راستے پر قائم نہیں رہیں تو اللہ کی عبادت کسی خالی لفظ کے سوا کچھ نہیں۔ انسان کی کامیابی کا اندازہ اس کامیابی کےحصول کےلیے جس کوشش میں کیا گیا ہے۔ اس سے لگایا جاسکتا ہے۔ صرف عظیم جذبات ہی کامیابی کی فتح کا تجربہ کرتے ہیں۔
دوسرے لوگوں کی غلطیوں کی دریافت کرنے کی کوشش خود ہی ان لوگوں سے نمٹنے کےلیے کوئی کسر اٹھا نہ رکھنا ہے۔ لو گ جو موقع سے محروم رہتےہیں۔ وہ بہت سارے ہیں۔ لیکن ایسا کوئی نہیں ہے۔ جس کوموقع سے محروم کیاجائے۔ جب کوئی اونچا اٹھتا ہے۔ تو وہ تمام روحیں اٹھاتا ہے۔ اور یہ دنیا بھی۔ خوش قسمتی اچھے کام کرنے پر منحصر ہے۔ اگر آپ کسی حقیقت کو سمجھنے کا دعوٰی کرتے ہیں توآپ کو اپنی زندگی میں اس حقیقت کو عملی جامہ پہنانےکے بعد ہی ایسا کرنا ہوگا۔ کسی شخص سے بدلہ لینے کا بہترین ذریعہ یہ ہے کہ تم سے اپنے مقابلے میں برابری کے لائق ہی نہ سمجھو۔ جو دل نہیں مانتا وہ پنجرے کی طرح ہے۔ جس کے اندر کوئی پرندہ نہیں ہے۔