Home / آرٹیکلز / حضرت علی رضی اللہ عنہ نے فرمایا

حضرت علی رضی اللہ عنہ نے فرمایا

حضرت علی رضی اللہ عنہ نے فرمایا: مومن کی زینت تین چیزوں سے ہوتی ہے۔ تقوی اختیار کرنےسے ، راست گوئی سے اور امانت داری سے ۔ سچائی امانت ہے اور جھوٹ خیانت ہے۔ انجام میں فکر کرنا سخت مصیبتوں سے بچاتا ہے۔ تعجب ہے اس شخص پر جو نفسانی خواہشات میں مبتلا ہو کر، اس کے برے انجام سے بے پرواہ ہے۔ انسان زندگی میں مایوس ہوتو کامیابی بھی ناکامی نظر آتی ہے۔ لوگوں کو نیکی کی دعوت دینا نیک کام میں شمولیت اختیار کرنا ہے۔ نیک کام کرو اور دوسروں کو بھی نیکی کی دعوت دو اور برے کاموں سے بچو اور دوسروں کو بھی برے کاموں سے بچنے کی تلقین کرو۔ ظالم ع ذاب کا منتظر ہوتا ہے۔ جبکہ مظلوم کو ثواب کی امید ہوتی ہے۔ جو کام کرنے سے قبل استخارہ کرتا ہے۔

وہ ندامت سے محفوظ رہتا ہے۔ اور جو مشورہ سے کام کرتا ہے۔ وہ غلطی سے بچارہتا ہے۔ لوگوں کی آفت یہ ہے کہ عالم بدکا ر ہو۔ جو آخرت کےعذاب کا خوف رکھتا ہے۔ و ہ برائیوں سے باز رہتا ہے۔ جو اطاعت الہیٰ کے زیور سے آراستہ ہو ۔ جس میں امانت داری نہیں اس میں ایمان نہیں۔ علم تمہیں راہ دکھاتا ہے۔ اور عمل تمہیں مقصد تک پہنچا دیتا ہے۔ اگر اللہ تعالیٰ اور آخرت پر تیرا ایمان کامل ہوتا ، تو یقیناً توآخرت کی باقی رہنے والی نعمتوں کے عوض دنیا کے فنا ہونے والی نعمتوں کو اختیار نہ کرتا ، اور اعلیٰ درجے کی چیزوں کو چھوڑ کر کم تر اور نکمی چیزوں کو نہ خریدنا ۔ کسی بھی شخص کا ایمان ، احکام شریعت کو تسلیم کرنے اور اطاعت خداوندی سے معلوم ہوتا ہے اور آدمی کی عقل ، عفت او قناعت کےساتھ آراستہ ہونے سے معلوم ہوتی ہے۔

ہمیشہ ایسے شخص کو چنا کرو، جو آپ کو عزت دے کیونکہ عزت محبت سے کہیں زیادہ خاص ہوتی ہے۔ ۔ حضرت علی رضی اللہ عنہ نے فرمایا:سخاوت یہ ہے کہ تم اپنا مال خرچ کرواور دوسرے کے مال پرنظر نہ رکھو۔ اپنے وہ نہیں ہوتے جو رونے پرآتے ہیں۔ اپنے وہ ہوتے ہیں جو رونے ہی نہیں دیتے۔ مجھے اس شخص پر تعجب ہوتاہے جو روز دیکھتا ہے کہ اس کی عمر اور سانس کم ہورہی ہے اور وہ موت کے لیے تیاری نہیں کرتا۔ جہاں بھی رہو خدا سے ڈرو، ہمیشہ حق بات کہو اگر چہ تلخ ہو۔ لوگ تمہاری عقل سے تمہاری شخصیت کا وزن کرتے ہیں، لہٰذا تم اپنی عقل کا وزن اپنے علم سے بڑھاؤ۔ کسی کو چاہنا ہوتو د ل سے چاہو

زبان سے نہیں اور کسی پر غصہ کرو تو صرف زبان سے دل سے نہیں۔ بچے کو جب کوئی تکلیف یا بیماری آتی ہے تو اللہ اس بچے کی بیماری کے بدلے بچے کی ماں کے گن اہ معاف فرماتا ہے ۔ اگر کوئی شخص اپنی بھوک مٹانے کے لیے روٹی چوری کرے تو چور کے ہاتھ کاٹنے کے بجائے بادشاہ کے ہاتھ کاٹے جائیں۔ جو بات کوئی کہے تو اس کے لیے برا خیال اس وقت تک نہ کرو، جب تک اس کا کوئی اچھا مطلب نکل سکے۔ حضرت علی رضی اللہ عنہ نے فرمایا: جس نے اپنی پریشا نیوں کو لوگوں پر ظا ہر کیا تو وہ اپنی ذلت پر راضی ہو گیا۔ حضرت علی رضی اللہ عنہ نے فرمایا:جس آدمی کی زبان خراب ہوجاتی ہے اس کا نصیب بھی خراب ہوجاتاہے۔

About admin

Check Also

دو مریض اسپتال میں بستروں پر تھے

دو مریض اسپتال کے بستروں پر لیٹے ہوئے تھے ایک شخص بیٹھنے کے قابل تھا،اس …

Leave a Reply

Your email address will not be published. Required fields are marked *