Home / آرٹیکلز / انسان جتنابھی تکلیف میں ہو ماں پہچان لیتی ہے؟

انسان جتنابھی تکلیف میں ہو ماں پہچان لیتی ہے؟

ایک دن میں نے اپنی ماں سے پوچھا: جن کی ماں نہیں ہوتی ، ان کےلیے دعا کون کرتا ہے؟ و ہ بولے دریا اگر سوکھ بھی جائے، توریت سے نمی نہیں جاتی !ایک عورت اپنے تین ماہ کا بچہ ڈاکٹر کو دکھانے آگئی ۔ کہ ڈاکٹر صاحب میرے بچے کے کان میں درد ہے ۔ ڈاکٹر نے بچے کامعائینہ کیا اور کہا: واقع اس کےکان میں انفیکشن ہوا ہے۔ اور نوٹ پیڈ اٹھا کر کچھ دوائی لکھی اور رخصت کیا، میں حیران تھا عورت جانے لگی تو میں نے آواز دے کر انہیں روکا۔ وہ رک کر پیچھے دیکھنے لگی ، جیسے کچھ بھو ل گئی ہو، میں نے کہا، بہن جی آپ کا بچہ تین ماہ اور سات دن کا ہے۔ جو بول بھی نہیں سکتا ، تو آپ کو کیسا پتا چلا کہ اس کےکان میں تکلیف ہے۔ وہ مسکرائی ، اور میری طرف رخ کرکے کہنے لگی ، بھائی جی آپ کان کی تکلیف پر حیران ہیں ۔

میں اس کی رگ رگ سے واقف ہوں۔ یہ کب روتا ہے کب جاگتا ہے۔ کب سوتا ہے۔ مجھے اس کے سارے دن کا شیڈول پتا ہ کیوں کہ میں ماں ہوں اس کی، انسان کو جب کوئی تکلیف ہوتو اس کے دن بھر کا شیڈول بد ل جاتا ہے۔ اور کھانے پینے سونے کے اوقات بدل جاتےہیں۔ طبیعت خراب ہونےسے انسان ہر وقت بے چین رہتا ہے۔ کل رات سے میرا بچہ بھی خلاف معمولی روئے جار ہا ، روئے جارہا ہے، رات جاگ کے گزاری ۔ میں نے اس کے ساتھ صبح کو میں نے غور کیا تو بچہ جب رو رہا تھا۔ تو ساتھ ہی اپنا ننھا ہاتھ اپنے ننھے سے کان کی طرف لے جارہا تھا۔ میں بچے کو اس کے باپ کے پاس لے گئی۔ کہ اس کے کان میں درد ہے وہ مجھے سوالیہ نظروں سے دیکھنے لگے کہ مجھے کیسے پتا چلا ۔

اس نے بچے کے کان پر ہاتھ رکھا تو بچہ اور زور سے رونے لگا، اور میں بھی بچے کی تکلیف دیکھ کر رونے لگی ، اپنے بچے کی تکلیف برداشت نہیں کرسکی ، کیونکہ میں ماں ہوں۔ عورت چلی گئی اور میں نم آنکھوں سے دیر تک کھڑا سوچتا رہا، کہ ماں تین ماہ کے بچے کا دکھ درد سمجھ سکتی ہے۔ اور میں روز انہ ماں سے کتنی دفعہ جھوٹ بولتاہوں ، اور وہ یقیناً میرے سارے جھوٹ جانتی ہیں ۔ کیونکہ وہ ماں ہیں۔ تب سے میں نے کبھی ماں سے جھوٹ نہیں بولا۔ اللہ تعالیٰ سب ماؤں کو زندہ سلامت رکھیں۔ اورجن کی ماں دنیا سے پردہ کر گئیں ہوں اللہ تعالیٰ انہیں جنت الفردوس میں داخل کریں ۔ آمین۔

About admin

Check Also

دو مریض اسپتال میں بستروں پر تھے

دو مریض اسپتال کے بستروں پر لیٹے ہوئے تھے ایک شخص بیٹھنے کے قابل تھا،اس …

Leave a Reply

Your email address will not be published. Required fields are marked *