Home / آرٹیکلز / شیر کا ڈرپوک بچہ

شیر کا ڈرپوک بچہ

ایک دفعہ ایک شکاری نے جنگل سے ایک شیر کا بچہ پکڑا۔بچہ بہت چھوٹا تھا اور اپنی ماں کا دودھ پیتا تھا۔شکاری اسے اپنے گھر لے آیا۔شکاری کے بچے ننھے شیر کو دیکھ کر بہت خوش ہوئے اور وہ اس سے کھیلنے لگے۔
کچھ دیر میں شیر کے بچے کو بھوک لگی،وہ اتنا چھوٹا تھا کہ کچھ کھانا نہیں جانتا تھا،بس دودھ ہی اس کی خوراک تھی۔
شکاری یہ سوچ کر پریشان ہو گیا کہ اب کیا کیا جائے؟کیونکہ اسے پتا تھا کہ شیر کا بچہ ابھی بہت چھوٹا ہے اور وہ دودھ کے سوا کچھ اور نہیں پی سکتا،آخر اس کے ذہن میں ایک ترکیب آئی،اس نے شیر کے بچے کو اپنی بکری کے ساتھ چھوڑ دیا۔
بکری کے بھی چھوٹے چھوٹے بچے تھے۔
شیر کا بچہ کچھ ہی دیر میں بکری کے بچے کے ساتھ گھل مل گیا۔
(جاری ہے)

جب بکری کے بچے دودھ پینے کے لئے ماں کے پاس جاتے تو شیر کا بچہ بھی ان میں شامل ہو جاتا۔اس طرح شیر کا بچہ بکری کے بچوں کے ساتھ پلنے اور بڑھنے لگا۔

وہ آہستہ آہستہ ان ہی کے رنگ میں رنگ گیا،وہ دیکھنے میں تو شیر لگتا تھا مگر اس کی تمام عادات اور خصلتیں بکری کے بچوں جیسی تھیں۔اس طرح شیر کا بچہ بکری کے بچوں کے ساتھ ساتھ بڑا ہو گیاتھا، تو وہ شیر ہی مگر وہ باقی شیروں کی طرح بہادر نہیں،بلکہ ڈرپوک تھا۔

ایک دن گاؤں پر بھیڑیوں نے حملہ کر دیا۔شکاری کا گھر چونکہ جنگل کے نزدیک تھا،اس لئے کچھ بھیڑیے شکاری کے گھر میں داخل ہو گئے۔ شکاری اس وقت کہیں گیا ہوا تھا۔بھیڑیوں نے بکری کے بچوں پر حملہ کر دیا،اچانک ان کی نظر شیر پر پڑی تو وہ ڈر کر بھاگنے لگے مگر جب انہوں نے دیکھا کہ شیر ان پر نہ تو غرایا ہے اور نہ ہی حملہ کیا ہے تو ان کی ہمت بڑھ گئی اور انہوں نے بکری کے بچوں کو چیر پھاڑ دیا۔

شیر کا بچہ اگرچہ ایک بڑا شیر بن چکا تھا مگر اس میں شیروں جیسی صلاحیتیں نہ ہونے کے برابر تھیں۔وہ کھڑا سب کچھ دیکھتا رہا اور ان کا مقابلہ نہ کر سکا۔بھیڑیے حملہ کرکے واپس چلے گئے اور شیر وہیں کھڑا رہا۔
کچھ دیر کے بعد شکاری گھر واپس آیا تو یہ دیکھ کر حیران رہ گیا کہ شیر کے ہونے کے باوجود بھیڑیوں نے حملہ کرکے بکریوں کو چیر پھاڑ دیا ہے اور شیر کچھ نہ کر سکا۔
اسے بے حد صدمہ ہوا۔اس نے تو یہ سوچ کر شیر کے بچے کو بکری کے بچوں کے ساتھ چھوڑا تھا کہ وہ مصیبت میں ان کے کام آئے گا مگر وہ یہ نہیں جانتا تھا کہ بکری کے ساتھ رہتے رہتے اس کی اپنی صلاحیتیں ختم ہو چکی تھیں،اگر وہ شیروں کے ساتھ جنگل میں رہتا تو پھر ان کی طرح شکار کرنے کا عادی ہوتا اور ان ہی کی طرح بہادر بھی ہوتا۔

شکاری نے سوچا کہ یہاں رہتے ہوئے تو یہ شیر بالکل بے کار ہے،کیونکہ یہ تو اس کے جانوروں کی رکھوالی یا حفاظت تک نہیں کر سکتا،اس لئے اس کا یہاں رہنے کا اب کوئی فائدہ ہی نہیں تو کیوں نہ اسے جنگل میں ہی واپس چھوڑ دیا جائے تاکہ اپنے ساتھیوں کے ساتھ رہتے ہوئے اس میں بھی ان جیسی ہی بہادرانہ صفات پیدا ہو جائیں۔یہ سوچتے ہی شکاری نے شیر کو اپنے ساتھ لیا اور اسے واپس جنگل میں چھوڑ آیا۔

About admin

Check Also

دو مریض اسپتال میں بستروں پر تھے

دو مریض اسپتال کے بستروں پر لیٹے ہوئے تھے ایک شخص بیٹھنے کے قابل تھا،اس …

Leave a Reply

Your email address will not be published. Required fields are marked *