کان میں درد ہونے کی بہت سی وجوہات ہوسکتی ہیں جبکہ اس کا درد بہت زیادہ تکلیف دہ ثابت ہوسکتا ہے۔ کان میں درد ہونے کی چند عام وجوہات میں دانتوں میں کیویٹی، نتھنوں میں انفیکشن، کانوں میں جمع ہونے والا کچرا اور ٹانسلز شامل ہیں جبکہ بیشتر افراد کو کان میں سوجن کا سامنا ہوتا ہے جسے ایئر انفیکشن کہتے ہیں۔
بچوں کو ایئر انفیکشن کا سامنا زیادہ ہوسکتا ہے۔اس انفیکشن میں کانوں میں درد اور سننے کی صلاحیت میں کمی ہوسکتی ہے۔ ایسی صورتحال میں ڈاکٹرز اینٹی بایوٹکس کا استعمال ضروری قرار دیتے ہیں، تاہماچھی بات یہ ہے کہ اس درد سے نجات کے ٹوٹکے آپ کے باورچی خانے میں بھی موجود ہیں۔ لہسن لہسن کو سرسوں کے تیل کے ساتھ گرم کریں، جب لہسن سیاہ ہوجائے تو اس تیل کو ٹھنڈا کرلیں، بعدازاں چند قطرے اس جگہ لگائیں جہاں تکلیف ہے۔ تلسی کے پتوں کا جوس کان کے انفیکشن پر تلسی کے جوس کا استعمال بھی مثبت ثابت ہوگا۔
سرسوں کا تیل سرسوں کے تیل کے دو سے تین قطرے کان میں ڈالیں اور 10 سے 15 منٹ کے لیے اسے چھوڑ دیں، کان میں موجود ویکس خود ختم ہوجائے گا۔ سیب کا سرکہ سیب کے سرکے کو گرم کریں اور روئی کی مدد سے انفیکشن پر لگائیں۔ نمک نمک کو گرم کرکے گرم پانی کے ساتھ روئی پر لگائیں اور کچھ دیر کے لیے اس روئی کو کان پر رکھیں، اس سے درد میں کمی آسکتی ہے۔ یہ مضمون عام معلومات کے لیے ہے۔ قارئین اس حوالے سے اپنے معالج سے بھی ضرور مشورہ لیں۔
لہسن کی دو پوتھیاں پیس لیں اور دو چائے کے چمچ مسٹرڈ آئل میں مکس کرلیں۔ پھر اس مکسچر کو اس وقت تک گرم کریں جب تک لہسن کی رنگت ہلکی سی سیاہ نہ ہوجائے، اسے ٹھنڈا ہونے دیں اور پھر چند قطرے متاثرہ کان میں ٹپکائیں، لہسن کی سن کردینے والی خاصیت درد میں افاقہ دے گی۔ایک اور قدرتی نسخہ تلسی کے پتوں کا عرق ہے، کچھ پتوں کو پیس لیں اور نکلنے والے عرق سے متاثرہ کان کا علاج کریں، تاہم استعمال سے پہلے عرق کو اچھی طرح ہلا ضرور لیں۔
کچھ مقدار میں اس سرکے کو گرم کریں اور متاثرہ حصے میں روئی کی مدد سے لگائیں، اس سرکے کو پانی میں مکس کرکے بھی استعمال کیا جاسکتا ہے، روئی وک اس میں بھگو کر اسے کان کے اندر رکھ دیں اور پانچ منٹ کے لیے چھوڑ دیں۔ جراثیم کش اور اینٹی فنگل ہونے کی وجہ سے یہ سرکہ کان کی تکلیف میں کمی لانے میں مدد دیتا ہے۔نمک کی کچھ مقدار کو ہلکی آنچ پر گرم کریں اور پھر روئی کو اس پر پھیریں، پھر اس روئی کو کان میں دس منٹ کے لیے لگا رہنے دیں، نمک کان کے اندر موجود سیال کو کھینچ لے گا اور سوجن کم ہوجائے گی۔