میرے نئے اپارٹمنٹ میں کپڑے دھونے کا بندوبست نہیں ہے، بلڈنگ کے ایک فلور پر مشینیں نصب کردی گئی ہیں جہاں جا کر بآسانی کپڑے دھوئے جا سکتے ہیں۔
چند دن پہلے میں کپڑے دھونے وہاں گیا، جاتے ہوئے کپڑے ایک پلاسٹک بیگ میں لے گیا، laundry کے ساتھ ہی ایک چھوٹی سی لائیبریری بنی تھی، وہاں وقت گزارتا رہا،اس دوران کپڑے دھل گئے تو انھیں اٹھا کر واپس آگیا۔
آج صبح نیچے اترا تو بلڈنگ کے گارڈ نے کہا، آپ کل laundry کرنے آئے تھے، کہا:جی ہاں!
بولا:ہماری ایک laundry basket غائب ہے، ہم نے کیمرے میں دیکھا اسے آپ لے کر جا رہے ہیں، ازارہ کرم واپس کردیں،
مجھے یہ سن کر بڑی شرمندگی ہوئی اور اسے بتایا کہ میرے ذہن میں نہیں کہ میں کپڑے کس میں لایا تھا، اور کس میں لے گیا، غلطی سے شاید لے گیا ہوں، ابھی واپس لاتا ہوں،
اسی احساس ندامت میں گھر پہنچا اور سوچنے لگا، اس نے جو یہ کہا کہ ہم نے کیمرے میں دیکھا، ہے اس سے دل میں بڑی تکلیف محسوس ہو رہی ہے ،گویا اس کے اس یقین نے مجھے بے بس کردیا ہے، اور میرے پاس انکار کی کوئی گنجایش باقی نہیں رہی!
کافی سوچتا رہا تو پھر احساس ہوا یہ شرمندگی اور تکلیف تو عارضی ہے، اور شاید میں اپنی اس غلطی کا ایک عذر بھی رکھتا ہوں لیکن اس وقت کیا کیا جائے گا جب پروردگار عالم ہماری زندگی کے اعمال کی یہ ساری “فلمیں” ہمارے سامنے چلا دے گا، اس وقت کی شرمندگی اور ندامت اور بے بسی کو کیسے ختم کیا جا سکے گا ، اس وقت ہم دنیا سے کیسے نظریں ملائیں گے،
بس اس سے یہی سبق ملا کہ
دنیا میں ہر موڑ پر لگے یہ کیمرے دراصل ہمیں آخرت کی یادھانی کرواتے ہیں اس لیے کہ انسانوں کے لگے کیمروں کے سامنے ہم اتنے بےبس ہیں تو صرف انسان ہی نہیں خدا نے بھی زندگی کے ہر موڑ پر ایک کیمرا لگا رکھا،جہاں سب محفوظ ہو رہا جو جلد پیش کر دیا جائے گا ۔۔۔۔
“اس دن لوگ الگ الگ نکلیں گے، اِس لیے کہ اُن کے اعمال اُنھیں دکھائے جائیں۔پھر جس نے ذرہ برابر بھلائی کی ہے، وہ بھی اُسے دیکھ لے گااور جس نے ذرہ برابر برائی کی ہے، وہ بھی اُسے دیکھ لے گا۔(القرآن)