Home / آرٹیکلز / ایک دلچسپ اور سبق آموز تحریر

ایک دلچسپ اور سبق آموز تحریر

ایک اندھیرے کمرے میں چار موم بتیاں جل رہیں تھیں۔۔۔۔ پہلی بولی: میں امن ہوں۔۔اب چونکہ میں مفقود ہو چلی ہوں، تو بس میرا آخری وقت آن پہنچا ہے، اس کا شعلہ تھوڑا سا پھڑپھڑایا اور وہ بجھ گئی۔۔۔۔ دوسری موم بتی بولی: میں ایمان ہوں، لوگوں کے دل سے اللہ کا خوف اٹھ گیا ہے،ایک دوسرے پر بھروسہ نہیں کرتے تو میرا کیا ہے۔ جب دنیا میں ایمان ختم ہو گیا ہے تو میرا کیا کام، اس کا شعلہ اٹھا اور بجھ گیا۔۔۔۔ تیسری نے کہا: میں محبت ہوں۔۔آج ایک مسلمان دوسرے مسلمان کی ٹانگ کھینچ رہا ہے، میرا اس دنیا میں اب کوئی کام نہیں بچا اور یہ کہہ کر وہ بھی بجھ گئی۔۔۔

کمرے میں بہت اندھیرا ہو گیا اور غم و الم کے سائے دیواروں اور جھروکوں پر منڈلا نے لگے، اتنے میں ایک معصوم بچہ کمرے میں داخل ہوا اور اندھیرا دیکھ کر سہم گیا۔۔۔۔ وہ جانے لگا تھا کہ آخری موم بتی بولی: رکو۔۔۔ مت جاؤ۔۔۔ میں امید ہوں اور میں کبھی ختم نہیں ہو سکتی۔ واپس آجاؤ، میرا وعدہ ہے۔ میں تمہیں کبھی اندھیرے میں تنہا نہیں چھوڑوں گی۔ بچے نے سنا تو مسکرایا اور واپس آگیا۔ امید بولی کہ مجھ سے تم باقی شمعیں بھی پھر سے روشن کر دو۔ بچے نے اسے اٹھایا اور امن، ایمان اور محبت کی شمعیں پھر سے روشن کر دیں۔۔۔۔

زندگی میں سب کچھ لٹ جائے، کوئی حرج نہیں، اس امید کو کبھی ختم نہ ہونے دینا۔ مسلمان پر مایوسی حرام ہے۔ اچھا وقت بھی آئے گا اور ہم دیکھیں گے۔ بچہ گیا اور دعا کے لیے ہاتھ اٹھائے اور اس سے بولا جو ہر شے کا خالق ہے: تیرا شکر ہے، تو نے امید بنائی اور اور اس کو میرے دل میں ڈال دیا۔ بیشک تو امن کا بادشاہ ہے، میں تجھ پر اور صرف تجھ پر ایمان رکھتا ہوں اور تجھی سے محبت کرتا ہوں۔۔۔میرے دل میں امید کی شمعیں سدا روشن رکھنا اور مجھے جہالت کے اندھیروں سے حفاظت دے۔ آمین

About admin

Check Also

کنواری سہاگن۔۔

مجھے کچھ کام ہے۔ رقیہ نے آٹھ سالہ اکبر کا ہاتھ پکڑ کے اپنی طرف …

Leave a Reply

Your email address will not be published. Required fields are marked *