Home / آرٹیکلز / اے عمرؓ! تجھ میں دو عیب ہیں

اے عمرؓ! تجھ میں دو عیب ہیں

ایک دن حضرت عمر رضی اللہ عنہ منبر پر جلوہ افروز ہوئے اور از راہ نصیحت اعلان کیا کہ میں تم کو خدا تعالی کی قسم دے کر کہتا ہوں جو آدمی میرے اندر کوئی عیب جانتا ہو وہ اس عیب کو ضرور ذکر کرے ( یہ اعلان ہوتے ہی ) ہر طرف شور و غوغا مچ گیا، آوازیں بلند ہونے لگیں، اتنے میں ایک آدمی اٹھا اور اس نے کہا: آپ رضی اللہ عنہ کے اندر دوعیب ہیں (یہ سن کر ) حضرت عمر رضی اللہ عنہ کا چہرہ دمک اٹھا اور مسکراتے ہوئے دریافت کیا ، وہ کونسے عیب ہیں، اللہ تجھ پر رحم فرمائے؟ اس آدمی نے کہا کہ آپ رضی اللہ عنہ کے پاس دو قمیصیں ہیں، ایک قمیص پہنتے ہیں، اور دوسری اتارتے ہیں اور آپ رضی اللہ عنہ نوع بہ نوع کھانے جمع کرتے ہیں، جب کہ یہ عام لوگوں کی وسعت سے باہر ہے۔ حضرت عمر رضی اللہ عنہ نے فرمایا! خدا کی قسم ! اب میں دو قمیصوں اور دو طرح کے کھانوں کو ہرگز جمع نہیں کروں گا
چنانچہ آپ رضی اللہ عنہ اس پر قائم رہے یہاں تک کہ اللہ سے ملاقات فرمائی لے
ایک دفعہ مسجد آخر تک بھری ہوئی تھی ، لوگ سوالیہ نظروں سے باہم تبادلہ خیالات کرنے لگے کہ امیر المؤمنین کو آنے میں تاخیر کیوں ہو گئی ، وہ کہاں ہیں ؟ چندلحوں کے بعد حضرت عمر رضی اللہ عنہ مسجد میں داخل ہوئے اور منبر پر چڑھنے کے بعد لوگوں سے معذرت خواہی کرتے ہوئے فرمایا: میں اصل میں اپنے یہ کپڑے دھو رہا تھا اور میرے پاس اس کے سوا اور کوئی کپڑا نہیں تھا۔۔۔
سبحان الله
“منتخب کنز العمال“ (۴۱۸/۴) مناقب أمير المؤمنين” ص (۱۷۴)

About admin

Check Also

کنواری سہاگن۔۔

مجھے کچھ کام ہے۔ رقیہ نے آٹھ سالہ اکبر کا ہاتھ پکڑ کے اپنی طرف …

Leave a Reply

Your email address will not be published. Required fields are marked *