ویسے تو ہر بیماری انسان کیلئے تکلیف دہ ہو جاتی ہےلیکن ذیابیطس شکری ایک ایسی بیماری ہے جو متاثرہ شخص کو بے بس کر دیتی ہے
۔ اگر خدانخواستہ کوئی شخص اس سے متاثر ہو جاتا ہے تو اس کے لئے اسے چاہیے کہ برگ آم جودرخت سے خود بخود گر جائیں، سائے میں رکھ کر خشک کرلیں،
ان کا سفوف بنالیں، یہ ذیابیطس کے مریض کے لیے شافی ہے روزانہ تین ماشے تازہ پانی کے ساتھ دن میں دو مرتبہ استعمال کرائیں۔ بیل گری کے درخت کے ڈھائی سو پتوں کا رس نکال کر محفوظ کر لیں، اسے مناسب مقدار میں پانی ملاکر روزانہ خالی پیٹ پیئں، اس سے شوگر میں کمی واقع ہو جاتی ہے اور پیشاب میں اس کا آنا بند ہو جاتا ہے ۔ اس پھل کے درخت کی لکڑی کے گلاس بھی بنائے جاتے ہیں ۔
جن میں رات کو پانی ڈال کر رکھ دیا جاتا ہے اور صبح اُٹھ کر نہار منہ پی لیا جاتا ہے۔ اس مسلسل استعمال سے بھی شوگر کا مرض ختم ہو جاتاہے، یہ سلسلہ کچھ لمبے عرصے پر محیط ہوتاہے اس لئے لوگ اس جانب توجہ نہیں کرتے۔ کچھ لوگ جو اس مرض سے جان چھڑانے کے متمنی ہوتے ہیں
اپنے روزانہ پانی پینے کے لیے صرف یہی گلاس استعمال کرتے ہیں۔ اللہ تعالیٰ نے فالسے کو دوسرے پھلوں کی طرح کئی امراض کے خاتمے کے لیے طاقت بخشی ہے۔ فالسے کی جھاڑی کی نرم شاخیں لیں ان پر سے بیرونی چھال اتار دیں جب اندرونی نرم دو چھٹانک گودا نکل آئے، تو اسے چھوٹے چھوٹے ٹکڑوں میں کاٹ لیں۔ اس میں ایک چھٹانک کوٹا ہوا بنولہ شامل کریں۔
ان دونوں اشیاء کو ایک لیٹر پانی میں ڈال کر کسی سایہ دار جگہ پر رکھ دیں۔ چارگھنٹے کے بعد اسے ہاتھوں سے اچھی طرح مل کر چھان لیں۔ اس چھنے ہوئے پانی میں حسب ذائقہ نمک شامل کرکے جب بھی پیاس لگے پیئں۔ جن لوگوں کو نمک بھلانہ لگے وہ پھیکا بھی پی سکتے ہیں۔
انشاءاللہ چند دنوں میں ہی واضح فرق دکھائی دے گا اور جلدہی اس مرض سے نجات مل جائے گی ۔ جامن کے پھول ایک تولہ لیں، انہیں رات بھر ایک پیالی پانی میں ڈال کر رکھ دیں ۔ صبح اٹھ کر نہار منہ اس پانی کو پی لیا کریں۔ اس سے تمام دن تکلیف سے نجات حاصل رہے گی۔ اگر اس کو معمول بنالیا جائے تو چند سال کے بعد ذیا بیطس کا مرض آدھا رہ جاتا ہے۔