Home / آرٹیکلز / انسان زندگی میں روتا ہے تو صرف ایک وجہ سے ؟

انسان زندگی میں روتا ہے تو صرف ایک وجہ سے ؟

انسان دوسرے انسان کو جو سب سے بڑا تحفہ عطا کرسکتا ہے وہ وقت ہے اس سے قیمتی تحفہ اور کوئی نہیں ہوسکتا۔بچوں کے چہروں پر اس لئے اتنا نور ہوتا ہے کہ وہ شرارتیں کرتے ہیں سازشیں نہیں۔ کچھ لوگ جب روتے ہیں تو اس لئے نہیں کہ وہ کمزور ہوتے ہیں بلکہ اس لئے کہ مضبوط رہتے رہتے تھک جاتے ہیں ۔ ہر عمل سوچ سمجھ کر کرو کیونکہ ہر عمل کے اندر اس کا انجام یوں چھپا ہوتا ہے جیسے ہر بیج کے اندر درخت۔ انسان سب کچھ بھول سکتا ہے سوائے ان لمحوں کے جب اسے اپنوں کی ضرورت تھی اور وہ دستیاب نہیں تھے ۔کچھ چیزیں بہت دیر بعد بھی پلٹ کر آجاتی ہیں خصوصا کسی کو دیا ہوا دھوکا اور بولا ہوا جھوٹ۔کسی کو اگنور کرنے کی وجہ یہ نہیں ہوتی کہ آپ اسے ناپسند کرتے ہیں بلکہ ان سے بات کرنے کی وجہ سے پیدا ہونے والے فساد سے ڈرتے ہیں ۔کبھی کبھی اچھے لوگوں سے بھی غلطیاں ہوجاتی ہیں لیکن اس کا مطلب ہر گز نہیں ہے

وہ برے لوگ ہیں بلکہ یہ مطلب ہے کہ وہ بھی انسان ہیں۔ہار مان لینا کمزوری نہیں ہے اس کے برعکس یہ طاقت ہے۔ ہار ماننے سے بندہ کھولتے پانی میں رہنے سے بچ جاتا ہے اور محفوظ جگہ پر رہنا شروع کردیتا ہے۔جب ہر شخص کچھ بننے کی کوشش کرتا ہے تو کچھ نہ بنو۔ خالہ پن کے دائرے میں آجاؤ۔ انسان کو ایک برتن کی طرح ہونا چاہئے۔ خالی پن سے انس کرو۔جیسا کہ برتن اپنے اندرونی خالی پن سے قائم ہوتا ہے اسی طرح انسان اپنی کچھ نہ ہونے کے علم سے قائم ہے۔ایک اچھا انسان کسی سے شکایت نہیں کرتا وہ خامیاں تلاش نہیں کرتا۔خوشی خالص اور صاف پانی کی طرح ہے جہاں جہاں یہ بہتا ہے حیرت انگیز طور پر شاندار شگوفے کھلتے ہیں۔غم ایک سیاہ سیلاب کی مانند ہے جہاں جہاں یہ بہتا ہے شگوفوں کو کھلا دیتا ہے۔اچھا آدمی مرجائے تو اس کی جگہ اچھا آدمی ہی لیتا ہے۔ ایک برے مرد شخص کی جگہ ایک برا شخص لے لیتا ہے جبکہ کل ہمیشہ وہی رہتا ہے اور ہر دن مختلف ہوتا ہے۔اجزا اگرچہ ہمیشہ تبدیل ہوتے رہتے ہیں۔ کل اپنی حالت پر برقرار رہتا ہے۔چالاکی اور دھوکے کی فکر مت کرو۔ اگر کچھ لوگ تمہیں جال میں پھانسنے کی کوشش کرتے ہیں اور تمہیں ایذا پہنچاتے ہیں تو اللہ بھی ان کو جال میں پھنسا رہا ہے۔

کنواں کھودنے والے کنوئیں میں جاگرتے ہیں۔ کوئی برا آدمی سزا پائے بغیر نہیں رہتا اور اچھائی جزا پائے بغیر نہیں ہوتی۔ حق پر یقین رکھو اور باقی جو ہوتا ہے ہونے دو۔اگر کامیابی حاصل کرنا چاہتے ہو تو مسلسل محنت کرتے رہو۔ فتنہ انگیز سچائی سے مصلحت آمیز جھوٹ بہتر ہے۔ جب کوئی غم دیکھو تو استغفار کرو کیونکہ غم تو خدا کی طرف سے آتا ہے۔ تم اپنے کام میں لگے رہو۔ زندگی کو ہمیشہ امانت سمجھو کیونکہ یہ عنقریب چلی جائے گی۔ برا وہ شخص ہوتا ہے جو بے ادب ہو، کیونکہ ادب میں نیکیاں ہی نیکیاں ہیں۔ برا شخص نیک لوگوں سے کینہ و حسد رکھتا ہے، اس سے بچو۔ اگر کسی دین سے تمہیں رہنمائی حاصل ہو سکتی ہے تو وہ صرف اسلام ہے۔ صرف خدا کی عبادت کرو اور اسی سے اپنی حاجات بیان کرو۔ خدمتِ خلق صرف خوشنودی خدا کے لیے کرو۔ خلقت کے قبول کرنے سے تمہیں کچھ نہیں ملے گا۔ شمع بننے کے دعوے سے پروانہ بن جانا زیادہ باعث افتخار ہے۔اللہ ہم سب کا حامی وناصر ہو۔آمین

About admin

Check Also

علم اور جہالت میں کیا فرق

ایک بوڑھی عورت مسجد کے سامنے بھیک مانگتی تھی۔ ایک شخص نے اس سے پوچھا …

Leave a Reply

Your email address will not be published. Required fields are marked *